ETV Bharat / bharat

کووِڈ-19 اور جھوٹے قصّے (قسط 2) - what is corona

کورونا وائرس سے متعلق اکثر ذہنوں میں ابھرنے والے سوالوں کے ماہرانہ جوابات

کورونا وائرس
کورونا وائرس
author img

By

Published : Apr 2, 2020, 12:05 PM IST

کیا سگریٹ پینے والوں اور تمباکو کا استعمال کرنے والے افراد کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے؟

سگریٹ پینے والوں کو کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہے کیونکہ سگریٹ پینے میں اُنگلیاں اور سگریٹ (جو انفکشن سے آلودہ ہوسکتے ہیں) ہونٹوں کے ساتھ ہوتے ہیں جس سے وائرس کے ہاتھوں سے منھ کو منتقل ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ سگریٹ پینے والے پہلے ہی پھیپھڑوں کی کسی تکلیف میں مبتلا ہوسکتے ہیں یا انکے پھیپھڑے سکڑے ہوئے ہوسکتے ہیں جس سے ان کے شدید بیمار ہونے کا بڑا خطرہ رہتا ہے۔

تمباکو نوشی کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات جیسے حقے کا پائپ اکثر کئی لوگوں کے منھ میں جاتا ہے اور یہ چیز کووِڈ-19 کے کئی لوگوں کو منتقل ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔

وہ حالات کہ جو آکسیجن کی ضرورت میں اضافہ کرتی ہے یا انسانی جسم کی آکسیجن کے مناسب استعمال کی صلاحیت کو کم کرتا ہے، بیماروں کو نمونیا جیسی خطرناک پریشانیوں سے دوچار کرسکتے ہیں۔

کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟

لوگ اُن لوگوں کی وجہ سے کرونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں جو پہلے ہی اس کا شکار ہوچکے ہوتے ہیں۔ یہ بیماری ایک متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے کے دوران نکلنے والی چھینٹوں کے ذریعہ ایک شخص سے دوسرے کو لگ سکتی ہے۔

متاثرہ شخص کے منھ یا ناک سے چھوٹنے والی چھینٹیں آس پاس کی چیزوں یا جگہوں پر موجود رہ سکتی ہیں اور پھر ایک صحت مند شخص ان جگہوں کو چھونے کے بعد منھ،ناک یا آنکھوں کو چھونے کی صورت میں اس وائرس کا شکار ہوسکتا ہے۔

لوگ یوں بھی کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں کہ اگر ایک متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے کی وجہ سے صحت مند شخص کے منھ میں چھینٹیں چلی جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو کرونا وائرس کے مریض سے کم از کم ایک میٹر (تین فُٹ) کا فاصلہ رکھنا ضروری ہے۔

عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) جاری تحقیق کا تجزیہ کرتے ہوئے یہ پتہ لگانے کی کوشش میں ہے کہ کورونا وائرس کس کس ذرئعہ سے پھیلتا ہے۔ یہ تنظیم کسی نتیجے پر پہنچنے پر اس حوالے سے معلومات جاری کرے گی۔

کیا یہ وائرس جس سے کووِڈ-19 کی بیماری لگتی ہے ہوا کے ذریعہ بھی پھیل سکتا ہے؟

ابھی تک کی تحقیق یہ بتاتی ہے کہ کووِڈ-19 کا موجب وائرس بنیادی طور ہوا کی بجائے منھ اور ناک کے ذریعہ نکلنے اور داخل ہونے والی بوندوں یا چھینٹوں سے پھیلتا ہے۔ اس سوال کا کہ ‘‘کووِڈ -19 کس طرح پھیلتا ہے؟’’ کا پچھلا جواب دیکھیئے۔

کیا کرونا وائرس ایسے شخص سے بھی لگ سکتا ہے کہ جس میں اس کی موجودگی کی کوئی علامت نہ ہو؟

اس بیماری کے پھیلنے کا بنیادی ذریعہ کسی متاثرہ شخص کے منھ اور ناک سے نکل کر دیگراں کے منھ اور ناک میں داخل ہونا ہے۔ کسی ایسے شخص سے، جس میں کرونا وائرس کی موجودگی کی کوئی علامت نہ ہو،اس بیماری کے لگنے کا خطرہ انتہائی کم ہے۔

تاہم کووِڈ-19 کا شکار کئی لوگوں میں صرف ہلکی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ایسا باالخصوص بیماری کے ابتدائی مرحلے پر ہوتا ہے لہٰذا یہ بات ممکن ہے کہ کووِڈ-19 ایسے کسی شخص کی وجہ سے بھی پھیلے کہ جسے معمولی کھانسی کی شکایت ہو اور وہ بیمار نہیں کر رہا ہو۔ ڈبلیو ایچ او اس بیماری کے پھیلنے کے دورانیہ پر فی الوقت جاری تحقیق کا جائزہ لے رہی ہے اور تازہ ترین معلومات ملنے پر سامنے لائے گی۔

کورونا وائرس کے کسی مریض کے پاخانہ سے بھی یہ وائرس لگ سکتا ہے؟

کورونا وائرس کے کسی مریض کے پاخانہ سے اس بیماری کے پھیلنے کا امکان بہت کم ہے ۔حالانکہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بعض مریضوں کے پاخانہ میں وائرس ضرور موجود ہوسکتا ہے لیکن اس ذریعہ سے وائرس کے پھیلنے کا کوئی خطرہ موجود نہیں لگتا ہے۔

عا لمی صحت تنظیم کووِڈ-19 کے پھیلنے کے ذرائع پر ہورہی تحقیق کا جائزہ لے رہی ہے اور نتائج کے سامنے آتے ہی اس بارے میں لوگوں کو بتائے گی۔ چونکہ یہ ایک خطرہ ہے، یہ بھی ایک وجہ ہے کہ بیت الخلا جانے کے بعد اور کچھ کھانے سے قبل متواتر اور اچھی طرح ہاتھ صاف کیے جاتے رہیں۔

کیا کووِڈ-19 کا موجب بننے والے کرونا وائرس کا ذریعہ معلوم ہے؟

فی الوقت ایس اے آر ایس-سی او وی-2،کووِڈ-19 کا موجب کرونا وائرس (سی او وی) نامعلوم ہے۔ سبھی دستیاب شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ایس اے آر ایس-سی او وی-۲ وائرس کا ایک قدرتی جانور کے ساتھ تعلق ہے اور یہ ایک تخلیق کردہ وائرس نہیں ہے۔

ایس اے آر ایس –سی او وی-۲ وائرس کا اصل شائد چمگادڑ کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔ایس اے آر ایس-سی او وی-2 کا تعلق جینیاتی طور جُڑے ایک وائرس گروپ کے ساتھ ہے جس میں ایس اے آر ایس-سی او وی ،چمگادڑوں کی آبادی سے علیٰحدہ، اور دیگر کئی کورونا وائرس بھی شامل ہیں۔ایم ای آر ایس-سی او وی بھی اسی گروپ سے تعلق رکھتا ہے لیکن اس کا اس گروپ کے ساتھ دور کا تعلق ہے۔

کسی بھی سطح پر یہ وائرس کب تک زندہ رہتا ہے؟

یہ بات یقینی نہیں ہے کہ کووِڈ-19 کا موجب کورونا وائرس کس سطح پر کتنی دیر زندہ رہتا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ دوسرے کورونا وائرس کی طرح ہی برتاؤ کرتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کرونا وائرسز (ابتدائی معلومات کے مطابق بشمولِ کووِڈ-19) مختلف سطحوں پر چند گھنٹوں یا کئی دنوں تک زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ دورانیہ مختلف حالات میں تبدیل ہوسکتا ہے جیسے سطح کونسی ہے، درجۂ حرارت یا نمی کتنی ہے اور ماحول کیسا ہے۔

اگر آپ سوچتے ہیں کہ کوئی جگہ وائرس سے آلودہ ہوسکتی ہے،وائرس کو ختم کرنے کے لیے اسے سادہ جراثیم کُش سے صاف کرکے خود کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی بچایئے۔ اپنے ہاتھوں کو الکوحل والے سیال سے صاف کیجئے یا پھر پانی اور صابن سے انہیں دھویئے۔ ہاں اپنی آنکھوں،منھ اور ناک کو چھونے سے بچیئے۔

کیا مجھے اپنے پالتو جانوروں سے کووِڈ-19 لگ سکتا ہے؟

ہانگ کانگ میں ایک کُتے کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا ایک واقعہ پیش آیا ہے لیکن اس بات کی ابھی تک کوئی شہادت نہیں ملی ہے کہ کسی کُتے، بلی یا کسی اور پالتو جانور کی وجہ سے کووِڈ-19 کی ترسیل ہوئی ہے۔

کووِڈ-19 بنیادی طور اُن بوندوں یا چھینٹوں سے پھیلتا ہے کہ جو کسی متاثرہ شخص کے کھانسنے، چھینکنے یا اس کے بولنے کے دوران اُس کے منھ سے چھوٹتی ہیں۔خود کو بچانے کے لیے اپنے ہاتھ بار بار اور پوری طرح دھویا کیجئے۔

کیا انسانوں کو کسی جانور سے کووِڈ-19 کی بیماری لگ سکتی ہے؟

کرونا وائرسز وائرسز کا ایک بڑا خاندان ہے کہ جو عموماً جانوروں میں رہتا ہے۔ بعض اوقات لوگ ان وائرسز سے متاثر ہوتے ہیں اور یہ انفیکشن بعد ازاں دوسرے لوگوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ مثال کے بطور 'ایس اے آر ایس-سی او وی سیویٹ کیٹ' سے تعلق رکھتا تھا جبکہ ایم ای آر ایس-سی او وی عربی اونٹوں کی ایک نسل سے پھیلا تھا۔ کووِڈ -19 کے موجب جانور کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

جب آپ زندہ جانوروں کی منڈی وغیرہ میں ہوں، اپنے آپ کو بچانے کے لیے ان جانوروں کے ساتھ بلا واسطہ رابطہ سے بچیں اور ان جانوروں کی پہنچ میں رہنے والی سطحوں کو چھونے سے بھی بچیں۔

خوراک لیتے وقت ہمیشہ ضروری احتیاط برتنا یقینی بنائیں۔ کچے گوشت، دودھ یا جانوروں کے اعضاٗ کے ساتھ واسطہ پڑنے پر احتیاط سے کام لیں، خوراک کو آلودہ نہ ہونے دیں اور جانوروں کی کچی یا بغیر پکائے مصنوعات کا استعمال کرنے سے پرہیز کریں۔

ذرائع

https://www.who.int/news-room/q-a-detail/q-a-on-smoking-and-covid-19

https://www.who.int/news-room/q-a-detail/q-a-coronaviruses

کیا سگریٹ پینے والوں اور تمباکو کا استعمال کرنے والے افراد کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے؟

سگریٹ پینے والوں کو کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہے کیونکہ سگریٹ پینے میں اُنگلیاں اور سگریٹ (جو انفکشن سے آلودہ ہوسکتے ہیں) ہونٹوں کے ساتھ ہوتے ہیں جس سے وائرس کے ہاتھوں سے منھ کو منتقل ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ سگریٹ پینے والے پہلے ہی پھیپھڑوں کی کسی تکلیف میں مبتلا ہوسکتے ہیں یا انکے پھیپھڑے سکڑے ہوئے ہوسکتے ہیں جس سے ان کے شدید بیمار ہونے کا بڑا خطرہ رہتا ہے۔

تمباکو نوشی کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات جیسے حقے کا پائپ اکثر کئی لوگوں کے منھ میں جاتا ہے اور یہ چیز کووِڈ-19 کے کئی لوگوں کو منتقل ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔

وہ حالات کہ جو آکسیجن کی ضرورت میں اضافہ کرتی ہے یا انسانی جسم کی آکسیجن کے مناسب استعمال کی صلاحیت کو کم کرتا ہے، بیماروں کو نمونیا جیسی خطرناک پریشانیوں سے دوچار کرسکتے ہیں۔

کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟

لوگ اُن لوگوں کی وجہ سے کرونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں جو پہلے ہی اس کا شکار ہوچکے ہوتے ہیں۔ یہ بیماری ایک متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے کے دوران نکلنے والی چھینٹوں کے ذریعہ ایک شخص سے دوسرے کو لگ سکتی ہے۔

متاثرہ شخص کے منھ یا ناک سے چھوٹنے والی چھینٹیں آس پاس کی چیزوں یا جگہوں پر موجود رہ سکتی ہیں اور پھر ایک صحت مند شخص ان جگہوں کو چھونے کے بعد منھ،ناک یا آنکھوں کو چھونے کی صورت میں اس وائرس کا شکار ہوسکتا ہے۔

لوگ یوں بھی کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں کہ اگر ایک متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے کی وجہ سے صحت مند شخص کے منھ میں چھینٹیں چلی جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو کرونا وائرس کے مریض سے کم از کم ایک میٹر (تین فُٹ) کا فاصلہ رکھنا ضروری ہے۔

عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) جاری تحقیق کا تجزیہ کرتے ہوئے یہ پتہ لگانے کی کوشش میں ہے کہ کورونا وائرس کس کس ذرئعہ سے پھیلتا ہے۔ یہ تنظیم کسی نتیجے پر پہنچنے پر اس حوالے سے معلومات جاری کرے گی۔

کیا یہ وائرس جس سے کووِڈ-19 کی بیماری لگتی ہے ہوا کے ذریعہ بھی پھیل سکتا ہے؟

ابھی تک کی تحقیق یہ بتاتی ہے کہ کووِڈ-19 کا موجب وائرس بنیادی طور ہوا کی بجائے منھ اور ناک کے ذریعہ نکلنے اور داخل ہونے والی بوندوں یا چھینٹوں سے پھیلتا ہے۔ اس سوال کا کہ ‘‘کووِڈ -19 کس طرح پھیلتا ہے؟’’ کا پچھلا جواب دیکھیئے۔

کیا کرونا وائرس ایسے شخص سے بھی لگ سکتا ہے کہ جس میں اس کی موجودگی کی کوئی علامت نہ ہو؟

اس بیماری کے پھیلنے کا بنیادی ذریعہ کسی متاثرہ شخص کے منھ اور ناک سے نکل کر دیگراں کے منھ اور ناک میں داخل ہونا ہے۔ کسی ایسے شخص سے، جس میں کرونا وائرس کی موجودگی کی کوئی علامت نہ ہو،اس بیماری کے لگنے کا خطرہ انتہائی کم ہے۔

تاہم کووِڈ-19 کا شکار کئی لوگوں میں صرف ہلکی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ایسا باالخصوص بیماری کے ابتدائی مرحلے پر ہوتا ہے لہٰذا یہ بات ممکن ہے کہ کووِڈ-19 ایسے کسی شخص کی وجہ سے بھی پھیلے کہ جسے معمولی کھانسی کی شکایت ہو اور وہ بیمار نہیں کر رہا ہو۔ ڈبلیو ایچ او اس بیماری کے پھیلنے کے دورانیہ پر فی الوقت جاری تحقیق کا جائزہ لے رہی ہے اور تازہ ترین معلومات ملنے پر سامنے لائے گی۔

کورونا وائرس کے کسی مریض کے پاخانہ سے بھی یہ وائرس لگ سکتا ہے؟

کورونا وائرس کے کسی مریض کے پاخانہ سے اس بیماری کے پھیلنے کا امکان بہت کم ہے ۔حالانکہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بعض مریضوں کے پاخانہ میں وائرس ضرور موجود ہوسکتا ہے لیکن اس ذریعہ سے وائرس کے پھیلنے کا کوئی خطرہ موجود نہیں لگتا ہے۔

عا لمی صحت تنظیم کووِڈ-19 کے پھیلنے کے ذرائع پر ہورہی تحقیق کا جائزہ لے رہی ہے اور نتائج کے سامنے آتے ہی اس بارے میں لوگوں کو بتائے گی۔ چونکہ یہ ایک خطرہ ہے، یہ بھی ایک وجہ ہے کہ بیت الخلا جانے کے بعد اور کچھ کھانے سے قبل متواتر اور اچھی طرح ہاتھ صاف کیے جاتے رہیں۔

کیا کووِڈ-19 کا موجب بننے والے کرونا وائرس کا ذریعہ معلوم ہے؟

فی الوقت ایس اے آر ایس-سی او وی-2،کووِڈ-19 کا موجب کرونا وائرس (سی او وی) نامعلوم ہے۔ سبھی دستیاب شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ایس اے آر ایس-سی او وی-۲ وائرس کا ایک قدرتی جانور کے ساتھ تعلق ہے اور یہ ایک تخلیق کردہ وائرس نہیں ہے۔

ایس اے آر ایس –سی او وی-۲ وائرس کا اصل شائد چمگادڑ کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔ایس اے آر ایس-سی او وی-2 کا تعلق جینیاتی طور جُڑے ایک وائرس گروپ کے ساتھ ہے جس میں ایس اے آر ایس-سی او وی ،چمگادڑوں کی آبادی سے علیٰحدہ، اور دیگر کئی کورونا وائرس بھی شامل ہیں۔ایم ای آر ایس-سی او وی بھی اسی گروپ سے تعلق رکھتا ہے لیکن اس کا اس گروپ کے ساتھ دور کا تعلق ہے۔

کسی بھی سطح پر یہ وائرس کب تک زندہ رہتا ہے؟

یہ بات یقینی نہیں ہے کہ کووِڈ-19 کا موجب کورونا وائرس کس سطح پر کتنی دیر زندہ رہتا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ دوسرے کورونا وائرس کی طرح ہی برتاؤ کرتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کرونا وائرسز (ابتدائی معلومات کے مطابق بشمولِ کووِڈ-19) مختلف سطحوں پر چند گھنٹوں یا کئی دنوں تک زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ دورانیہ مختلف حالات میں تبدیل ہوسکتا ہے جیسے سطح کونسی ہے، درجۂ حرارت یا نمی کتنی ہے اور ماحول کیسا ہے۔

اگر آپ سوچتے ہیں کہ کوئی جگہ وائرس سے آلودہ ہوسکتی ہے،وائرس کو ختم کرنے کے لیے اسے سادہ جراثیم کُش سے صاف کرکے خود کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی بچایئے۔ اپنے ہاتھوں کو الکوحل والے سیال سے صاف کیجئے یا پھر پانی اور صابن سے انہیں دھویئے۔ ہاں اپنی آنکھوں،منھ اور ناک کو چھونے سے بچیئے۔

کیا مجھے اپنے پالتو جانوروں سے کووِڈ-19 لگ سکتا ہے؟

ہانگ کانگ میں ایک کُتے کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا ایک واقعہ پیش آیا ہے لیکن اس بات کی ابھی تک کوئی شہادت نہیں ملی ہے کہ کسی کُتے، بلی یا کسی اور پالتو جانور کی وجہ سے کووِڈ-19 کی ترسیل ہوئی ہے۔

کووِڈ-19 بنیادی طور اُن بوندوں یا چھینٹوں سے پھیلتا ہے کہ جو کسی متاثرہ شخص کے کھانسنے، چھینکنے یا اس کے بولنے کے دوران اُس کے منھ سے چھوٹتی ہیں۔خود کو بچانے کے لیے اپنے ہاتھ بار بار اور پوری طرح دھویا کیجئے۔

کیا انسانوں کو کسی جانور سے کووِڈ-19 کی بیماری لگ سکتی ہے؟

کرونا وائرسز وائرسز کا ایک بڑا خاندان ہے کہ جو عموماً جانوروں میں رہتا ہے۔ بعض اوقات لوگ ان وائرسز سے متاثر ہوتے ہیں اور یہ انفیکشن بعد ازاں دوسرے لوگوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ مثال کے بطور 'ایس اے آر ایس-سی او وی سیویٹ کیٹ' سے تعلق رکھتا تھا جبکہ ایم ای آر ایس-سی او وی عربی اونٹوں کی ایک نسل سے پھیلا تھا۔ کووِڈ -19 کے موجب جانور کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

جب آپ زندہ جانوروں کی منڈی وغیرہ میں ہوں، اپنے آپ کو بچانے کے لیے ان جانوروں کے ساتھ بلا واسطہ رابطہ سے بچیں اور ان جانوروں کی پہنچ میں رہنے والی سطحوں کو چھونے سے بھی بچیں۔

خوراک لیتے وقت ہمیشہ ضروری احتیاط برتنا یقینی بنائیں۔ کچے گوشت، دودھ یا جانوروں کے اعضاٗ کے ساتھ واسطہ پڑنے پر احتیاط سے کام لیں، خوراک کو آلودہ نہ ہونے دیں اور جانوروں کی کچی یا بغیر پکائے مصنوعات کا استعمال کرنے سے پرہیز کریں۔

ذرائع

https://www.who.int/news-room/q-a-detail/q-a-on-smoking-and-covid-19

https://www.who.int/news-room/q-a-detail/q-a-coronaviruses

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.