ETV Bharat / bharat

وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کابینہ سمیت استعفی دیں گے کیا؟ - مہاراشٹر حکومت بحران

کورونا وائرس جیسی وبا سے جوجھ رہی مہاراشٹر حکومت ایک اور بحران کی جانب جاتی نظر آرہی ہے، وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی کرسی پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں کہا جا رہا ہے کہ انہیں وزیر اعلی کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑ سکتا ہے۔

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کابینہ سمیت دیں گے استعفی؟
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کابینہ سمیت دیں گے استعفی؟
author img

By

Published : Apr 17, 2020, 1:46 PM IST

در اصل اس کی کوئی سیاسی وجہ نہیں بلکہ کورونا وائرس ہے، قانون کے مطابق وزیراعلی سمیت کابینہ کے سبھی اراکین کو قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں سے کسی ایک کا رکن ہونا لازمی ہے، خواہ وہ وزیراعلی ہی کیوں نہ ہو تو اسے چھ ماہ کے اندر دونوں میں سے کیس ایک کی رکنیت لازمی ہوتی ہے۔

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے 28 نومبر 2019 کو وزیر اعلی کے عہدے اور رازداری کا حلف لیا، جس کے مطابق 28 مئی کو ان کے چھ ماہ مکمل ہو جائیں گے، اس سے پہلے ہی انہیں قانون ساز اسمبلی یا قانون ساز کونسل میں سے کسی ایک کی رکنیت لینی ہوگی، اگر انہیں ایسا کر پانے میں وہ ناکام ہوتے ہیں تو انہیں وزیر اعلی کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑے گا، اور ان کے استعفے کے ساتھ ساتھ پوری کابینہ کو بھی استعفے دینا پڑے گا۔

موصول اطلاعات کے مطابق 24 اپریل کو قانون ساز کونسل کی نو سیٹیں خالی ہو رہی تھیں، اور انہی میں سے کسی ایک سیٹ سے ادھو ٹھاکرے کا انتخاب ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نافذ لاک ڈاون کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے اس انتخابات کو ملتوی کر دیا ہے، اب ان حالات میں ادھو ٹھاکرے انتخاب کا انتظار نہیں کر سکتے ہیں۔

خبر یہ بھی ہے کہ قانون ساز کونسل میں گورنر کے کوٹے سے دو سیٹیں خالی ہیں، جن پر ادھو ٹھاکرے کا نام بھیجا جا سکتا ہے، لیکن اب اس کا انحصار گورنر پر ہے کہ وہ اسے منظوری دیتے ہیں یا نہیں، ان حالات میں مہاراشٹر کا یہ مدعا ایک بار پھر سے سپریم کورٹ میں زیر التوا ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ادھو ٹھاکرے کے پاس ایک دوسرا راستہ یہ بھی ہے کہ وہ استعفے دے کر دوبارہ وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں جس سے انہیں آئندہ چھ ماہ کے لیے وقت مل جائے گا، لیکن اس میں سب زیادہ پریشان کن بات یہ کہ ان کے ساتھ پوری کابینہ کو مستعفی ہونا پڑے گا اور انہیں بھی دوبارہ حلف لینا ہوگا، لیکن کہا جاتا ہے کہ اس طرح کے حالات کا آئین میں کوئی ذکر نہیں ہے، لیکن خاص بات یہ ہے کہ ادھو حکومت کے پاس اسمبلی اکثریت حاصل ہے اور اکثریت کی بنیاد پر ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن موجودہ تکنیکی پینچ کسی سر درد سے کم نہیں ہے۔

در اصل اس کی کوئی سیاسی وجہ نہیں بلکہ کورونا وائرس ہے، قانون کے مطابق وزیراعلی سمیت کابینہ کے سبھی اراکین کو قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں سے کسی ایک کا رکن ہونا لازمی ہے، خواہ وہ وزیراعلی ہی کیوں نہ ہو تو اسے چھ ماہ کے اندر دونوں میں سے کیس ایک کی رکنیت لازمی ہوتی ہے۔

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے 28 نومبر 2019 کو وزیر اعلی کے عہدے اور رازداری کا حلف لیا، جس کے مطابق 28 مئی کو ان کے چھ ماہ مکمل ہو جائیں گے، اس سے پہلے ہی انہیں قانون ساز اسمبلی یا قانون ساز کونسل میں سے کسی ایک کی رکنیت لینی ہوگی، اگر انہیں ایسا کر پانے میں وہ ناکام ہوتے ہیں تو انہیں وزیر اعلی کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑے گا، اور ان کے استعفے کے ساتھ ساتھ پوری کابینہ کو بھی استعفے دینا پڑے گا۔

موصول اطلاعات کے مطابق 24 اپریل کو قانون ساز کونسل کی نو سیٹیں خالی ہو رہی تھیں، اور انہی میں سے کسی ایک سیٹ سے ادھو ٹھاکرے کا انتخاب ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نافذ لاک ڈاون کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے اس انتخابات کو ملتوی کر دیا ہے، اب ان حالات میں ادھو ٹھاکرے انتخاب کا انتظار نہیں کر سکتے ہیں۔

خبر یہ بھی ہے کہ قانون ساز کونسل میں گورنر کے کوٹے سے دو سیٹیں خالی ہیں، جن پر ادھو ٹھاکرے کا نام بھیجا جا سکتا ہے، لیکن اب اس کا انحصار گورنر پر ہے کہ وہ اسے منظوری دیتے ہیں یا نہیں، ان حالات میں مہاراشٹر کا یہ مدعا ایک بار پھر سے سپریم کورٹ میں زیر التوا ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ادھو ٹھاکرے کے پاس ایک دوسرا راستہ یہ بھی ہے کہ وہ استعفے دے کر دوبارہ وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں جس سے انہیں آئندہ چھ ماہ کے لیے وقت مل جائے گا، لیکن اس میں سب زیادہ پریشان کن بات یہ کہ ان کے ساتھ پوری کابینہ کو مستعفی ہونا پڑے گا اور انہیں بھی دوبارہ حلف لینا ہوگا، لیکن کہا جاتا ہے کہ اس طرح کے حالات کا آئین میں کوئی ذکر نہیں ہے، لیکن خاص بات یہ ہے کہ ادھو حکومت کے پاس اسمبلی اکثریت حاصل ہے اور اکثریت کی بنیاد پر ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن موجودہ تکنیکی پینچ کسی سر درد سے کم نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.