ETV Bharat / bharat

ستم ظریفی: مدد کرنے والے کا کنبہ مدد کا محتاج

کورونا وائرس کے دور میں اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لوگوں کی مدد کرنے والے کورونا واریئر مرحوم عارف خان کا کنبہ اب مدد کا محتاج ہوگیا ہے اور حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔

aarif khan
aarif khan
author img

By

Published : Oct 17, 2020, 9:59 PM IST

کورونا وبا کے اس دور میں جب اپنے ہی لوگ مدد کرنے سے انکار کر رہے تھے تب مرحوم عارف خان کورونا وائرس کے مریضوں کو نہ صرف ہسپتال پہنچا رہے تھے بلکہ انہیں مالی مدد بھی فراہم کر رہے تھے لیکن کورونا وائرس کے مریضوں کا یہ مسیحا اب اس دنیا میں نہیں ہے۔

کورونا واریئر کا کنبہ حکومت سے نالاں

عارف خان کے انتقال پر نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے بھی غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا تھا لیکن عارف خان کے انتقال کے بعد ان کا کنبہ معاشی طور پر پریشان ہے اور انہیں نہ تو ریاستی حکومت کی جانب سے اور نہ ہی مرکزی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی مدد مل سکی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عارف خان کی بیٹی نے بتایا کہ 'ان کے والد ہی گھر کی کفالت کرتے تھے لیکن اب ان کے جانے کے بعد گھر کی ضروریات کو پورا کرنا ہمارے لیے سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔

عارف خان کی بیٹی نے نم آنکھوں کے ساتھ بتایا کہ 'جب تک ان کے والد باحیات تھے وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کیا کرتے تھے لیکن اب جب ان کا انتقال ہو گیا ہے اور ہمیں مدد کی ضرورت ہے تو کوئی بھی ہماری مدد کرنے نہیں آ رہا۔

انہوں نے کہا کہ نائب صدر جمہوریہ اور دیگر سیاسی لیڈران نے دلاسہ تو دیا لیکن مدد کسی نے بھی نہیں کی۔

واضح رہے کہ عارف خان کورونا مریضوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہے، چاہے متاثرہ افراد کو ہسپتال پہنچانا ہوتا یا مریض کی آخری رسومات ادا کرنا۔ عارف خان کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ حالانکہ وہ بھی اس وبائی مرض سے نہیں بچ سکے اور کورونا کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

ایمبولینس ڈرائیور عارف خان نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر سینکڑوں مریضوں کو بروقت اسپتال پہنچایا اور 200 سے زائد لاشوں کی آخری رسومات کے لیے قبرستان پہنچانے کا کام کیا۔

عارف خان 'شہید بھگت سنگھ سیوا دَل' کے ساتھ کام کرتے تھے۔ یہ ٹیم این سی آر میں مفت ایمرجنسی خدمات مہیا کرتی ہے۔

کورونا وبا کے اس دور میں جب اپنے ہی لوگ مدد کرنے سے انکار کر رہے تھے تب مرحوم عارف خان کورونا وائرس کے مریضوں کو نہ صرف ہسپتال پہنچا رہے تھے بلکہ انہیں مالی مدد بھی فراہم کر رہے تھے لیکن کورونا وائرس کے مریضوں کا یہ مسیحا اب اس دنیا میں نہیں ہے۔

کورونا واریئر کا کنبہ حکومت سے نالاں

عارف خان کے انتقال پر نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے بھی غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا تھا لیکن عارف خان کے انتقال کے بعد ان کا کنبہ معاشی طور پر پریشان ہے اور انہیں نہ تو ریاستی حکومت کی جانب سے اور نہ ہی مرکزی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی مدد مل سکی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عارف خان کی بیٹی نے بتایا کہ 'ان کے والد ہی گھر کی کفالت کرتے تھے لیکن اب ان کے جانے کے بعد گھر کی ضروریات کو پورا کرنا ہمارے لیے سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔

عارف خان کی بیٹی نے نم آنکھوں کے ساتھ بتایا کہ 'جب تک ان کے والد باحیات تھے وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کیا کرتے تھے لیکن اب جب ان کا انتقال ہو گیا ہے اور ہمیں مدد کی ضرورت ہے تو کوئی بھی ہماری مدد کرنے نہیں آ رہا۔

انہوں نے کہا کہ نائب صدر جمہوریہ اور دیگر سیاسی لیڈران نے دلاسہ تو دیا لیکن مدد کسی نے بھی نہیں کی۔

واضح رہے کہ عارف خان کورونا مریضوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہے، چاہے متاثرہ افراد کو ہسپتال پہنچانا ہوتا یا مریض کی آخری رسومات ادا کرنا۔ عارف خان کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ حالانکہ وہ بھی اس وبائی مرض سے نہیں بچ سکے اور کورونا کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

ایمبولینس ڈرائیور عارف خان نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر سینکڑوں مریضوں کو بروقت اسپتال پہنچایا اور 200 سے زائد لاشوں کی آخری رسومات کے لیے قبرستان پہنچانے کا کام کیا۔

عارف خان 'شہید بھگت سنگھ سیوا دَل' کے ساتھ کام کرتے تھے۔ یہ ٹیم این سی آر میں مفت ایمرجنسی خدمات مہیا کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.