حیدرآباد کی بھارت بائیو ٹیک کی جانب سے تیار کردہ کورونا وائرس کی ویکسین کے انسانوں پر تجربہ کےلیے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے دو ہاسپٹلز کی نشاندہی کی گئی ہے۔
حیدرآباد کے مشہور نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس(نمس)اور پڑوسی ریاست اے پی کے کنگ جارج ہاسپٹل ( کے جی ایچ) کا انتخاب انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر)کی جانب سے کیاگیا ہے۔
بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل کمپنی کے ساتھ آئی سی ایم آر نے اس ویکسین کے انسانوں پر تجربہ کے سلسلہ میں اشتراک کیا ہے۔بلرام بھارگو ڈائرکٹر آئی سی ایم آر نے کہا کہ یہ پہلی دیسی ساختہ دوا ہوگی جس کو بھارت میں تیار کیاگیا ہے۔یہ اولین ترجیح والے پروجیکٹز میں سے ایک ہے جس کی نگرانی حکومت کے اعلی سطح سے کی جارہی ہے۔
آئی سی ایم آر۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرلوجی پونے،آئی سی ایم آر اور بی بی آئی ایل اس ٹیکہ کے سلسلہ میں مشترکہ طورپر کام کررہے ہیں۔انسانوں پر اس کے کامیاب تجربہ کے بعد 15اگست سے یہ ٹیکہ عوام کے استعمال کے لئے دستیاب رہے گا۔دونوں تلگوریاستوں کے بشمول ملک کے 12سرکردہ اسپتالوں میں اس ٹیکہ کے انسانوں پر تجربے کئے جائیں گے۔
اس ضمن میں ایک مکتوب آئی سی ایم آر کی جانب سے متعلقہ ہسپتالوں کو لکھاگیا ہے اور تعاون کی خواہش کی گئی ہے۔ آندھراپردیش کے کے جی ایچ ہسپتال کے ڈاکٹر واسودیو ڈپارٹمنٹ آف جنرل میڈیسن کو اس کا نوڈل آفیسر مقرر کیاگیا ہے جبکہ حیدرآباد کے نمس ہاسپٹل کے پربھاکر ریڈی اسسٹنٹ پروفیسر کو نوڈل آفیسر مقرر کیاگیا ہے۔