مسٹر گاندھی نے گرامین بینک کے بانی اور نوبل امن انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا نے اس سلسلے میں ایک نئے خیال کا موقع دیا ہے اور اب گاؤوں کے ساتھ مساوات کا برتاؤ کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ گاؤں ہی ملک کی روح ہیں۔
کورونا بحران نے ہمیں چیزوں کو دوبارہ جوڑ کر دوبارہ تعمیر کرنے کا موقع دیا ہے اور تعلیم سے لیکر صحت تک چیزوں کو نئے سرے سے تیار کرنے کے ساتھ ہی ٹکنالوجی کو مضبوط بناکر دوبارہ تعمیر کے موقع فراہم کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا ’’کورونا ملک کے لئے ایک بہت بڑا بحران بن کر آیا ہے لیکن اس بحران نے ہر ایک کی زندگی میں بھی تبدیلی کی ہے۔ سب کو اس تبدیلی کو اپناتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔ اگر ہم اس تبدیلی کے بعد بھی آگے نہیں بڑھتے ہیں تو ہم نے بطور ملک یہ موقع گنوا دیا ہے۔ ہمارے ملک کی یوتھ پاور میں قوم کی تعمیر کی بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں اور اس بحران میں اس صلاحیت کو ملکی تعمیر میں استعمال کیا جانا چاہئے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مہاجر مزدور مختلف ریاستوں میں پھنس گئے تھے اور انہیں وہ اپنے گاؤں واپس جانے پر مجبور تھے۔ کانگریس نے محسوس کیا کہ انہیں فوری طور پر کھانا اور براہ راست نقد رقم فراہم کرنا ضروری ہے کیونکہ غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن غریب مزدوروں کی زندگیوں میں پریشانی کا باعث بن رہا تھا۔ اس صورتحال میں غریب مزدوروں کو فوری مالی مدد کے ساتھ راشن مہیا کرنے کی ضرورت تھی، لیکن بی جے پی حکومت نے غریبوں کے تئیں ایک الگ ہی نظریہ اختیار کر رکھا تھا۔