عالمی عدالت انصاف آئی سی جے نے کلبھوشن جادھو پر پاکستانی فوجی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ اس پر غور کرنے کو کہا تھا۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی دینے کا طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے، کلبھوشن جادھو کو پاکستانی قوانین کے مطابق قونصلر رسائی دی جائے گی۔
وزارت خارجہ کی جانب جاری ایک اعلامیے کے مطابق کلبھوشن جادھو کو ویانا کنونشن کے تحت حاصل حقوق سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے پاکستانی قوانین کے مطابق کلبھوشن کو جادھو کو قونصلر رسائی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے کلبھوشن جادھو کی بریت، رہائی اور واپسی کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی۔
عالمی عدالت انصاف آئی سی جے نے کلبھوشن جادھو پر پاکستانی فوجی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ اس پر غور کرنے کو کہا تھا۔
عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن جادھو کی رہائی اور واپسی کی بھارتی درخواست بھی مسترد کر دی تھی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ ویانا کنونشن جاسوسی کرنے والے قیدیوں کو قونصلر رسائی سے محروم نہیں کرتا، لہذا پاکستان جادھو کو قونصلر رسائی دے۔
یاد رہے کہ کلبھوشن جادھو بھارتی بحریہ کے سابق افسر ہیں۔ بھارتی حکومت کے مطابق انھیں پاکستانی سکیورٹی فورسز نے ایران سے گرفتار کیا تھا۔
اپریل 2017 میں ایک پاکستانی فوجی عدالت نے دہشت گردی اور جاسوسی کے الزام میں کلبھوشن جادھو کو سزا ئے موت سنائی تھی۔
بھارتی حکومت نے پاکستان کے خلاف بھارتی قونصلر کو جادھو تک رسائی کا انکار کے بعد عالمی عدالت انصاف سی جی آئی سے رجوع کیا تھا اور پاکستانی فوجی عدالت کے فیصلے کو رد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔