کانگریس نے ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی ) کے ذریعے بھارتی حکومت کو 1.76 لاکھ روپے منتقل کرنے کے اقدام کو خطرناک اور اقتصادی بحران کے لیے مزید سنگین قرار دیا ہے۔
کانگریس کے سینیئر رہنما آنند شرما نے کہا کہ 'کسی بھی ملک کے لیے ریزرو خزانے پر ہاتھ لگانا اچھا نہیں ہوتا اور اگر خطیر رقم لے لی جائے تو اس کا سیدھا مطلب اقتصادیات پر حملہ ہے۔'
آنند شرما نے کہا کہ 'جو پیسہ حکومت نے آر بی آئی سے لیا ہے، وہ قوم کا محفوظ خزانہ ہے جو ایمرجنسی میں استعمال کے لیے رکھا جاتا ہے، حکومت نے زور زبردستی کر کے آر بی آئی کا سارا پیسہ لے لیا، اب اگر کوئی اقتصادی بحران آتا ہے تو ہمارے ہاتھ خالی ہوں گے۔'
انہوں نے اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'آر بی آئی سے پیسہ لینے کے خطرناک نتائج سامنے آنے والے ہیں، اس سے یہ تو ثابت ہورہا ہے کہ ملک میں اقتصادی بحران کا سایہ منڈلا رہا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ایشیا میں سب سے خراب مظاہرہ کرنے والی کرنسی بھارت روپیہ ہے۔ بڑی صنعتیں برباد ہو رہی ہیں۔ بھارتی اقتصادیات کے سارے انجن فیل ہو رہے ہیں۔ ایسے حالات میں حکومت نے آر بی آئی کا پیسہ لے کر سرخ لائن کو چھو لیا ہے۔ اب اگر کل کوئی بین الاقوامی بحران آتا ہے تو ہمارے پاس کوئی بھی راستہ نہیں بچے گا۔'
آنند شرما نے مزید کہا کہ 'دراصل مودی حکومت کے خرچ اور اقتصادی سروے میں تقریبا 1.7 لاکھ کا خلا تھا، جسے بھرنے کے لیے سرکار نے آر بی آئی کے خزانہ پر ہاتھ لگایا، جو افسوسناک ہے۔'
کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ اقتصادی جائزوں پر مشتمل تمام اعداد و شمار عام کیے جائیں۔