سابق وزیر برائے امور خارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ صحافی ارنب گوسوامی اور ریٹنگ ایجنسی کے سابق عہدیدار کے مابین ہونے والا مبینہ چیٹ قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلہ کو پارلیمان میں اٹھایا جائے گا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا ، "ہم نے عوام کے جوابات دینے کےلیے حقائق پر زور دینے کے سوا کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے۔ ہم عوام اور میڈیا کی عکاسی کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن ہم ان معاملات کو پارلیمنٹ کے سامنے لائیں گے اور دیکھیں گے کہ اس پر کس قسم کے اقدامات کیے جائیں گے''۔
اس سے قبل آج کانگریس کے اعلی سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزراء اے کے انٹونی ، غلام نبی آزاد، سشیل کمار شنڈے اور سلمان خورشید نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں بالاکوٹ فضائی حملے سے متعلق معلومات کے افشا ہونے پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران، خورشید نے ملک کے عدالتی نظام پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا، انھوں نے گفتگو میں ان مثالوں کا تذکرہ کیا، جس میں عدلیہ پر اثر انداز ہونے کی کوششیں ہوئیں۔
کانگریس کے رہنما نے ای ٹی وی بھارت سے کہا،"ہم عدلیہ کی قدر کرتے ہیں ، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن ہم اس چیٹ میں دیئے گئے بیانات کے سامنے آنے سے پریشانی محسوس کررہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ غیر ذمہ داری ہے۔ عدلیہ کے وقار کی نفی ہے اور "ہم سمجھتے ہیں کہ عدلیہ یا حکومت کو اس کے بارے میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔"