کانگریس کے ترجمان کپّل سبل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ لداخ خطے میں بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ چینی فوج نے بھارتی سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے۔ خود بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کونسلروں کا کہنا ہے کہ چین کے فوجی دستوں نے بھارت کے بہت سے علاقوں میں اپنے فوجی ساز و سامان تعینات کردیے ہیں اور اس کے فوجی پوری تیاری کے ساتھ بھارتی سرزمین پر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین نے وادی گلوان میں ہماری 18 کلومیٹر اراضی پر قبضہ کرلیا ہے۔ بھارتی چرواہوں کو وہاں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ وہاں نہیں جا سکتے جہاں وہ اپنی مویشیوں کو ایک طویل عرصے سے چرا رہے تھے۔ انہیں وہاں جانے سے روکا جارہا ہے۔
سونم وانگ چنگ لداخ کے انجینئر کا کہنا ہے کہ نھارتی چرواہوں کو وادی گلوان میں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ 1959 میں چین نے یہ تسلیم کیا تھا کہ حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے مطابق پوری وادی گلوان بھارت کی ہے لیکن 16 جون 2020 کے بعد وادی گلوان چینی قبضے میں آگیا ہے۔ چینی فوج نے وادی گلوان میں اپنا انفراسٹرکچر نظام قائم کرلیا ہے لیکن اس ملک کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ چین بھارت میں داخل نہیں ہوا ہے اور ہماری کسی بھی چوکی پر چین کا قبضہ نہیں ہے۔