کے سی وینوگوپال نے وقفہ صفر کے دوران کہا کہ' میڈیا کو چینی کمپنی کی طرف سے صدر، وزیر اعظم، کانگریسی صدر، ممبران پارلیمان، وزرائے اعلیٰ، فوج کے افسران اور صنعت کاروں کے ڈیٹا بیس کے لئے جانے کے تعلق سےخبر آئی ہے۔
انہوں نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت کو اس پر نوٹس لینا چاہئے۔ راجیہ سبھا چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ حکومت کو جاسوسی کی سچائی کی تحقیقات کرنی چاہئے۔ اس دوران، کانگریس کے ملک ارجن کھڑگے نے بھی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر زور دیا اور کہا کہ بچوں کو ریاضی اور سائنس کی معیاری تعلیم دی جانی چاہئے تاکہ کمزور طلبا کی ترقی ہوسکے۔
مزیدپڑھیں:
'شوپیاں مبینہ فرضی تصادم' معاملے کی لوک سبھا میں گونج
انہوں نے کہا کہ اساتذہ پر انتخابات، مردم شماری اور دیگر بہت سے کاموں کا بوجھ ہے۔آسام گن پریشد کے وریندر پرساد ویشیہ نے آسام کے باگ جان میں گیس لیکیج کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ اس واقعے میں دو افراد کی موت ہوگئی ہے اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔