ETV Bharat / bharat

مدھیہ پردیش میں سیاسی بحران جاری

مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ حکومت مشکل میں گھرتی نظر آرہی ہے، اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کی چییما گوئیوں کے درمیان کانگریس کےرکن اسمبلی ہردیپ سنگھ ڈنگ کے استعفے کے بعد تین اور ارکان اسمبلی کے اسفعے کی بات سامنے آرہی ہے۔

مدھیہ پردیش میں سیاسی بحران جاری
مدھیہ پردیش میں سیاسی بحران جاری
author img

By

Published : Mar 6, 2020, 10:13 AM IST

اس سے قبل ہردیپ سنگھ ڈنگ نے اسمبلی اسپیکر اور وزیر اعلی کو اپنا استعفے بھیج دیا تھا اور اب تین اراکین اسمبلی ویساہو لال ساہو، رگھوراج کنسانہ اور آزاد رکن اسمبلی سریندر شیرا آج استعفی دے سکتے ہیں۔

دوسری طرف رکن اسمبلی بِساہو لال سنگھ کے اہل خانہ نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، حال ہی میں ریاست کے 10 اراکین اسمبلی لاپتہ ہوگئے تھے، کانگریس نے بی جے پی پر اراکین اسمبلی کو یرغمال بنائے جانے کا الزام لگایا تھا۔

ان میں سے چھ ارکان اسمبلی بھوپال واپس آگئے تھے جبکہ چار اراکین اسمبلی اب بھی واپس نہیں آئے ہیں، ڈنگ نے جمعرات کی رات کو اسمبلی اسپیکر نرمدا پرساد پرجا پتی اور وزیر اعلی کمل ناتھ کو اپنا استعفی بھیج دیا ہے۔

ڈنگ استعفے کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ ضلع مندسور کے سواسرا سے دوسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، مگر ان کی بات نہ تو کوئی وزیر سنتا ہے اور نہ ہی کوئی افسر سن رہا ہے اسی وجہ سے وہ اپنے عہدے سے استعفی دے رہے ہیں۔

دوسری طرف کانگریس کے رکن اسمبلی بِساہو لال سنگھ کے بیٹے تیجھن سنگھ نے ٹی ٹی نگر پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی ہے۔

درج کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بساهو لال سنگھ دو مارچ کی شام کو پانچ بجے رائے پور کے لئے نکلے تھے، وہ اب تک رائے پور نہیں پہنچے ہیں، قریبی رشتہ داروں سے معلوم کیا گیا مگر کچھ پتہ نہیں چلا، جس کے بعد پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کر لی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی کے کانگریس میں شامل ہونے کی بھی بات کہی جا رہی ہے تاہم ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

وزیر اعلی کمل ناتھ نے کہا کہ 'مجھے ہردیپ سنگھ ڈنگ کے استعفی کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی ہے، لیکن ابھی تک ان کی طرف سے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے اور نہ ہی اس معاملے پر بات ہوئی ہے، جب تک میں ان سے ذاتی طور پر نہیں ملتا، اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

اس معاملے پر اسمبلی اسپیکر این پی پرجا پتی نے کہا کہ 'مجھے ہردیپ سنگھ ڈنگ کے استعفی کی خبر موصول ہوئی ہے لیکن انہوں نے مجھے ذاتی طور پر اپنا استعفیٰ نہیں دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ اپنا استعفے مجھے سونپیں گے تو میں اس پر غور کروں گا اور ضروری کارروائی کروں گا'۔

وہیں بی جے پی کے کے رہنما وی ڈی شرما نے کانگریس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈنگ کے استعفے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست کی کانگریس حکومت میں ان کے اراکین اسمبلی کس طرح تکلیف اور اذیت کا شکار ہیں'۔

یہ حکومت بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے، یہ ایک ایسی حکومت ہے جس میں آپسی تضادات اور مداخلتوں سے دوچار ہے، جس کا انجام آج نظر آرہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بی جے پی رکن اسمبلی سنجے پاٹھک کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔

کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے شرد کال نارائن ترپاٹھی بھی کانگریس میں آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

کانگریس نے بی جے پی پر ریاستی حکومت کا تختہ پلٹنے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا بی جے پی اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کررہی ہے، جبکہ بی جے پی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے کانگریس کا اندرونی تنازعہ قرار دیا اور کہا کہ اس کا ان سب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ریاستی شہری ترقی اور رہائشی محکمہ ہاؤسنگ وزیر جے وردھن سنگھ نے 'ہم اپنے چار اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ جلد ہی واپس آجائیں گے'۔

اس سے قبل ہردیپ سنگھ ڈنگ نے اسمبلی اسپیکر اور وزیر اعلی کو اپنا استعفے بھیج دیا تھا اور اب تین اراکین اسمبلی ویساہو لال ساہو، رگھوراج کنسانہ اور آزاد رکن اسمبلی سریندر شیرا آج استعفی دے سکتے ہیں۔

دوسری طرف رکن اسمبلی بِساہو لال سنگھ کے اہل خانہ نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، حال ہی میں ریاست کے 10 اراکین اسمبلی لاپتہ ہوگئے تھے، کانگریس نے بی جے پی پر اراکین اسمبلی کو یرغمال بنائے جانے کا الزام لگایا تھا۔

ان میں سے چھ ارکان اسمبلی بھوپال واپس آگئے تھے جبکہ چار اراکین اسمبلی اب بھی واپس نہیں آئے ہیں، ڈنگ نے جمعرات کی رات کو اسمبلی اسپیکر نرمدا پرساد پرجا پتی اور وزیر اعلی کمل ناتھ کو اپنا استعفی بھیج دیا ہے۔

ڈنگ استعفے کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ ضلع مندسور کے سواسرا سے دوسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، مگر ان کی بات نہ تو کوئی وزیر سنتا ہے اور نہ ہی کوئی افسر سن رہا ہے اسی وجہ سے وہ اپنے عہدے سے استعفی دے رہے ہیں۔

دوسری طرف کانگریس کے رکن اسمبلی بِساہو لال سنگھ کے بیٹے تیجھن سنگھ نے ٹی ٹی نگر پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی ہے۔

درج کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بساهو لال سنگھ دو مارچ کی شام کو پانچ بجے رائے پور کے لئے نکلے تھے، وہ اب تک رائے پور نہیں پہنچے ہیں، قریبی رشتہ داروں سے معلوم کیا گیا مگر کچھ پتہ نہیں چلا، جس کے بعد پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کر لی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی کے کانگریس میں شامل ہونے کی بھی بات کہی جا رہی ہے تاہم ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

وزیر اعلی کمل ناتھ نے کہا کہ 'مجھے ہردیپ سنگھ ڈنگ کے استعفی کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی ہے، لیکن ابھی تک ان کی طرف سے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے اور نہ ہی اس معاملے پر بات ہوئی ہے، جب تک میں ان سے ذاتی طور پر نہیں ملتا، اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

اس معاملے پر اسمبلی اسپیکر این پی پرجا پتی نے کہا کہ 'مجھے ہردیپ سنگھ ڈنگ کے استعفی کی خبر موصول ہوئی ہے لیکن انہوں نے مجھے ذاتی طور پر اپنا استعفیٰ نہیں دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ اپنا استعفے مجھے سونپیں گے تو میں اس پر غور کروں گا اور ضروری کارروائی کروں گا'۔

وہیں بی جے پی کے کے رہنما وی ڈی شرما نے کانگریس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈنگ کے استعفے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست کی کانگریس حکومت میں ان کے اراکین اسمبلی کس طرح تکلیف اور اذیت کا شکار ہیں'۔

یہ حکومت بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے، یہ ایک ایسی حکومت ہے جس میں آپسی تضادات اور مداخلتوں سے دوچار ہے، جس کا انجام آج نظر آرہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بی جے پی رکن اسمبلی سنجے پاٹھک کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔

کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے شرد کال نارائن ترپاٹھی بھی کانگریس میں آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

کانگریس نے بی جے پی پر ریاستی حکومت کا تختہ پلٹنے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا بی جے پی اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کررہی ہے، جبکہ بی جے پی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے کانگریس کا اندرونی تنازعہ قرار دیا اور کہا کہ اس کا ان سب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ریاستی شہری ترقی اور رہائشی محکمہ ہاؤسنگ وزیر جے وردھن سنگھ نے 'ہم اپنے چار اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ جلد ہی واپس آجائیں گے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.