ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران یو پی کانگریس کمیٹی کے اقلیتی چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ موجودہ وقت میں صرف بی جے پی اور کانگریسی دو ہی پارٹیاں یو پی میں بچی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی اور بی ایس پی کانگریس کے خلاف اس لئے ہیں کیونکہ یہ دونوں پارٹیاں بی جے پی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
اتر پردیش میں جب سے پرینکا گاندھی عوام سے ملاقات کر رہی ہیں اور اپنی پارٹی کے لیے زمین ہموار کر رہی ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے دونوں پارٹیاں کانگریس کے خلاف بول کر اپنا اور بی جے پی کا کام آسان کر رہی ہیں۔
لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی کانگریس پارٹی ہر طرح سے غریب مزدوروں کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ انہیں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ کانگریس کے کام سے ڈر کر بی جے پی ایس پی اور بی ایس پی کو ہمارے پیچھے لگا دیا ہے۔
شاہنواز نے کہا کہ "بی ایس پی کا ٹوئیٹ بھی بی جے پی لکھ کر بھیجتی ہے، جسے صرف پڑھنے کا کام مایاوتی کرتی ہیں۔"
شاہنواز عالم نے کہا کہ مایاوتی پر بہت زیادہ دباؤ ہے کیونکہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں بہت بدعنوانی کی ہے۔ اسی کا انہیں ڈر ہے کہ اگر فائل کھل گئی تو جیل میں رہنا پڑے گا۔ اس لئے وہ بی جے پی کے اشارے پر مسلسل کانگریس پر حملہ آور ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مایاوتی کی پارٹی ہو یا ملائم سنگھ یادو کی پارٹی، یہ دونوں مسلم سماج کو ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا ہے۔ اب انہیں ڈر ہے کہ مسلمان کانگریس کی طرف گیا تو ان دونوں پارٹیوں کی سیاست ختم ہو جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجے کمار للو کو مزدوروں کے حق میں احتجاج کو لے پولیس نے 14 دنوں کی حراستی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اس پر عالم نے کہا کہ بی جے پی ہر اس شخص کو جیل بھیج رہی ہے، جو عوام کے حقوق کی بات کرتا ہے۔ چاہے اجے کمار للو ہوں، ڈاکٹر کفیل ہوں یا میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی ہوں۔
ریاستی چیئرمین نے کہا کہ اتر پردیش میں کانگریس پارٹی ہی اپوزیشن کا کام کر رہی ہے۔ اسے ہی دیکھتے ہوئے باقی کی پارٹیاں کانگریس کے خلاف مہم چلا رہی ہیں۔
انہوں بتایا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بیان دیا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس مہاجر مزدوروں کی وجہ سے پھیلا ہے۔ پہلے وہ تبلیغی جماعت کے ذریعے مسلم سماج کو نشانہ بنا رہے تھے۔