ETV Bharat / bharat

'مرکز پارلیمنٹ کو نوٹس بورڈ کی طرح بنانا چاہتی ہے'

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ اجلاس 14 ستمبر سے شروع ہونا ہے لیکن حکومت اور اپوزیشن کے مابین الزام تراشیوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔

author img

By

Published : Sep 2, 2020, 2:13 PM IST

'مرکز پارلیمنٹ کو نوٹس بورڈ کی طرح بنانا چاہتی ہے'
'مرکز پارلیمنٹ کو نوٹس بورڈ کی طرح بنانا چاہتی ہے'

کورونا بحران کے دوران ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں وقفہ سوالات نہیں ہوگا، کانگریس سمیت سبھی حزب مخالف جماعتوں نے اس فیصلے پر ناراضگی طاہر کی ہے۔ بدھ کے روز متعدد اراکین پارلیمنٹ نے اس معاملے پر مرکزی حکومت کی شدید نکتہ چینی کی۔

اس معاملے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'میں نے چار ماہ قبل کہا تھا کہ ایک مضبوط رہنما اس وبا کو جمہوریت کے خاتمے کے طور پر استعمال کرسکتا ہے۔ پارلیمنٹ اجلاس کا نوٹیفکیشن بتا رہا ہے کہ اس بار وقفہ سوالات نہیں ہوگا۔ ہمیں محفوظ رکھنے کے نام پر یہ کتنا درست ہے؟

ششی تھرور کا ٹویٹ
ششی تھرور کا ٹویٹ

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں حکومت سے سوالات کرنا آکسیجن کی طرح ہے۔ لیکن یہ حکومت پارلیمنٹ کو نوٹس بورڈ کی طرح بنانا چاہتی ہے اور اپنی اکثریت کو ربڑ کے ٹکٹ کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ جس ایک طریقے سے احتساب طے کی جا رہی تھی، اسے بھی کنارے کیا جا رہا ہے۔

کانگریس کے رہنما راجیو شکلا نے بھی اس معاملے پر ٹویٹ کیا اور لکھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ اسپیکر سے اپیل ہے کہ وہ اس فیصلے کو دوبارہ دیکھیں۔ وقفہ سوالات پارلیمنٹ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔

راجیو شکلا کا ٹویٹ
راجیو شکلا کا ٹویٹ

ششی تھرور کے علاوہ ٹی ایم سی راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ دنیش ترویدی نے بھی حکومت کو شدید نکتہ چینی انہوں نے کہا کہ ہر اراکین پارلیمان کا فرض ہے کہ وہ اس کی مخالفت کرے، کیوں کہ یہ وہ پلیٹ فارم ہے جس سے آپ حکومت سے سوالات پوچھ سکتے ہیں۔ اگر یہ ہو رہا ہے تو کیا یہ عام بات ہے جو تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے۔

سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ ایک عمومی اجلاس ہے، کوئی خاص سیشن نہیں ہے جو ایسے فیصلے لیے جا رہے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے پاس کسی بھی سوال کا جواب نہیں ہے۔ دنیش تریویدی نے کہا کہ ہم عام لوگوں لیے سوال پوچھ رہے ہیں، یہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ کورونا بحران کی وجہ سے اس بار پارلیمنٹ کے اجلاس میں بہت ساری تبدیلیاں کی گئیں ہیں، اس معاملے میں، وقفہ سوالات کو وقت ختم کردیا گیا ہے، صفر کا وقت کم کردیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت کے اس فیصلے کی شدید مخالفتے کررہی ہیں، اس بار کا اجلاس بغیر کسی چھٹی کے 14 ستمبر سے یکم اکتوبر تک جاری رہے گا۔

کورونا بحران کے دوران ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں وقفہ سوالات نہیں ہوگا، کانگریس سمیت سبھی حزب مخالف جماعتوں نے اس فیصلے پر ناراضگی طاہر کی ہے۔ بدھ کے روز متعدد اراکین پارلیمنٹ نے اس معاملے پر مرکزی حکومت کی شدید نکتہ چینی کی۔

اس معاملے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'میں نے چار ماہ قبل کہا تھا کہ ایک مضبوط رہنما اس وبا کو جمہوریت کے خاتمے کے طور پر استعمال کرسکتا ہے۔ پارلیمنٹ اجلاس کا نوٹیفکیشن بتا رہا ہے کہ اس بار وقفہ سوالات نہیں ہوگا۔ ہمیں محفوظ رکھنے کے نام پر یہ کتنا درست ہے؟

ششی تھرور کا ٹویٹ
ششی تھرور کا ٹویٹ

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں حکومت سے سوالات کرنا آکسیجن کی طرح ہے۔ لیکن یہ حکومت پارلیمنٹ کو نوٹس بورڈ کی طرح بنانا چاہتی ہے اور اپنی اکثریت کو ربڑ کے ٹکٹ کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ جس ایک طریقے سے احتساب طے کی جا رہی تھی، اسے بھی کنارے کیا جا رہا ہے۔

کانگریس کے رہنما راجیو شکلا نے بھی اس معاملے پر ٹویٹ کیا اور لکھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ اسپیکر سے اپیل ہے کہ وہ اس فیصلے کو دوبارہ دیکھیں۔ وقفہ سوالات پارلیمنٹ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔

راجیو شکلا کا ٹویٹ
راجیو شکلا کا ٹویٹ

ششی تھرور کے علاوہ ٹی ایم سی راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ دنیش ترویدی نے بھی حکومت کو شدید نکتہ چینی انہوں نے کہا کہ ہر اراکین پارلیمان کا فرض ہے کہ وہ اس کی مخالفت کرے، کیوں کہ یہ وہ پلیٹ فارم ہے جس سے آپ حکومت سے سوالات پوچھ سکتے ہیں۔ اگر یہ ہو رہا ہے تو کیا یہ عام بات ہے جو تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے۔

سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ ایک عمومی اجلاس ہے، کوئی خاص سیشن نہیں ہے جو ایسے فیصلے لیے جا رہے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے پاس کسی بھی سوال کا جواب نہیں ہے۔ دنیش تریویدی نے کہا کہ ہم عام لوگوں لیے سوال پوچھ رہے ہیں، یہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ کورونا بحران کی وجہ سے اس بار پارلیمنٹ کے اجلاس میں بہت ساری تبدیلیاں کی گئیں ہیں، اس معاملے میں، وقفہ سوالات کو وقت ختم کردیا گیا ہے، صفر کا وقت کم کردیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت کے اس فیصلے کی شدید مخالفتے کررہی ہیں، اس بار کا اجلاس بغیر کسی چھٹی کے 14 ستمبر سے یکم اکتوبر تک جاری رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.