اترپردیش کے ضلع سون بھدر میں کچھ روز پہلے کئی لوگوں کا قتل ہوا تھا۔ اسی سلسلے میں آج کانگریس پارٹی کی جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی متاثرین کے اہل خانے سے ملنے جا رہی تھیں، اسی دوران پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
اچانک پرینکا کو حراست میں لیے جانے سے ناراض کانگریسیوں نے پہلے کانگریس دفتر میں احتجاج کیا۔ اس کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا مجسمہ نذرآتش کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے یوگی اور مودی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
کانگریس پارٹی کے ایم ایل سی دیپک سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ پرینکا گاندھی متاثرین کے اہلخانے سے ملنے جارہی تھیں، لیکن راستے میں ہی انہیں پولیس نے حراست میں لے اور انہیں متاثرین کے اہل خانے سے ملاقات کرنے نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ یوگی اور مودی حکومت انگریزوں کی طرح کام کر رہی ہے اور یہ حکومت انگریز پرست ہے۔ آج سے جو احتجاج شروع ہوا ہے، یہ مسلسل جاری رہے گا اور اس کے لیے وہ اسمبلی میں بھی اپنی بات اٹھائیں گے۔
کانگریس کارکنان کو اب لگنے لگا ہے کہ راہل گاندھی کے بعد اب پرینکا گاندھی بھی زمین پر اتر کر احتجاج کرنے لگی ہیں۔پارٹی کے کارکنان کا ماننا ہے کہ اس سے آنے والے وقت میں پارٹی کو کافی فائدہ ہو سکتا ہے۔