ETV Bharat / bharat

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کلچرس آف کنسٹرکشن اینڈ پر آن لائن ورکشاپ - Jamia Millia Islamia

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ اکسٹکس کی جانب سے ' کلچرس آف کنسٹرکشن - این اپروچ ٹو ہینڈ میڈ آرکی ٹیکچر ، ایکسپلورنگ چائلڈ -سینٹرک ڈیزائن ' کے عنوان سے دو ہفتوں پر مشتمل ایک ورکشاپ کا نعقاد عمل میں آیا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کلچرس آف کنسٹرکشن اینڈ پر آن لائن ورکشاپ کا انعقاد
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کلچرس آف کنسٹرکشن اینڈ پر آن لائن ورکشاپ کا انعقاد
author img

By

Published : Jul 20, 2020, 7:34 PM IST

یہ ورکشاپ معروف ڈیزائنر پیوش سیکھ سرائے اور ان کے معاون شعبے کے اسسٹنٹ پروفیسر اقتدار عالم کی نگرانی میں بخیر و خوبی اختتام کو پہنچا۔ پییوش سیکھ سرائے ایک معمار ہیں اور پیرس میں سوربون سے جغرافیہ میں ارتھ آرکیٹیکچر فارم میں ماسٹر اور جغرافیہ میں ایک ایم فل ہیں اس وقت وہ ورلڈ بینک کے ہندوستان آفس کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اسپیشلسٹ کی حیثیت سے ترقیاتی شعبے میں کام کررہے ہیں۔

ورکشاپ کے لئے فن تعمیر ، سیول انجینئرنگ ، جیو ٹیکنولوجیکل انجینئرنگ اور یونیورسٹی پولی ٹیکنک کے فیکلٹی ممبروں کی 90 سے زیادہ لوگوں نے رجسٹریشن کرایا تھا ۔ورکشاپ کا افتتاح 4 جولائی 2020 ء کو پروفیسر حنا ضیا ، ڈین ، فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ ایکٹیکسٹس ، جے ایم آئی ، اور پروفیسر ایس ایم اختر ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فن تعمیرات کے سربراہ ، کی موجودگی میں ہوا۔

پروفیسر حنا ضیا نے اپنی افتتاحی تقریر میں عصری دور میں ہاتھ سے بنے آرکیٹیکچر کی اہمیت ، اس طرح کے طریقوں پر بات چیت کی ۔ انہوں نے چائلڈ رسپانسیو ڈیزائن اور ملک بھر میں اس کے دیکھ بھال اور ترقیاتی مراکز کی ترقی میں اس کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

پروفیسر ایس ایم اختر نے ملک بھر کے مختلف جگہوں کا حوالہ دیتے ہوئے ورکشاپ کے مرکزی خیال کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کس طرح کسی ثقافت نے اس مقام کو دیسی انداز میں تعمیر کی شکل دی ہے اور اس جگہ پر فن تعمیر کی جڑیں کس طرح قائم ہیں۔

پیوش کے تجربات کی بنیاد پر ورکشاپ کو چھتیس گڑھ کے قبائلی بلاکس میں پروگرام پھلواری جہاں چھوٹے بچے پھول لگاتے ہیں پر کام کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔ایس ایچ آر سی کے زیر انتظام چلتی چٹیس گڑھ حکومت کا جاری پروگرام پھلواری ، غذائیت سے نمٹنے کے بنیادی معاملات پر پوری توجہ مرکوز کرتے ہوئے ریاست کے 85 قبائلی بلاکس میں تقریباً 3000 کرچوں میں پھیلا ہوا ہے۔

اس مرحلے کے بعد یونیسف چٹیس گڑھ جیسے دوسرے شراکت داروں کی شمولیت نے ابتدائی بچپن کی نشوونما اور سنٹر فار لرننگ ریسورسز (سی ایل آر) جیسی خصوصی تنظیموں کے ذریعہ والدین کی تعلیم جیسے پہلوؤں کو بھی پیش کیا۔ اس مرحلے میں ، پروگرام چلانے والے لوگوں نے محسوس کیا کہ خالی جگہوں کو خود کو بچوں کے موافق بنانے کی ضرورت ہے۔

ورکشاپ میں ابتدائی 3 سالوں میں بچوں کے دوستانہ ڈیزائنوں کے تصور اور بچوں کی نشوونما پر مرکوز ڈیزائن عناصر کی تعارف کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی۔یہ مباحثہ ہاتھ سے تیار فن تعمیر ، بچوں کے ڈیزائن ، تصورات اور تعمیرات پر مرکوز رہا۔ ایک سیشن میں چھتیس گڑھ کے ریاستی ہیلتھ ریسورس سینٹر (ایس ایچ آر سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیر گرگ نے شرکت کی۔

طلباء کو انسروپومیٹرکس ، بچوں کی نشوونما ، غذائی قلت ، ہاتھ سے تیار فن تعمیر ، وغیرہ پر مبنی مشقوں سے متعارف کرایا گیا تھا۔

یہ ورکشاپ معروف ڈیزائنر پیوش سیکھ سرائے اور ان کے معاون شعبے کے اسسٹنٹ پروفیسر اقتدار عالم کی نگرانی میں بخیر و خوبی اختتام کو پہنچا۔ پییوش سیکھ سرائے ایک معمار ہیں اور پیرس میں سوربون سے جغرافیہ میں ارتھ آرکیٹیکچر فارم میں ماسٹر اور جغرافیہ میں ایک ایم فل ہیں اس وقت وہ ورلڈ بینک کے ہندوستان آفس کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اسپیشلسٹ کی حیثیت سے ترقیاتی شعبے میں کام کررہے ہیں۔

ورکشاپ کے لئے فن تعمیر ، سیول انجینئرنگ ، جیو ٹیکنولوجیکل انجینئرنگ اور یونیورسٹی پولی ٹیکنک کے فیکلٹی ممبروں کی 90 سے زیادہ لوگوں نے رجسٹریشن کرایا تھا ۔ورکشاپ کا افتتاح 4 جولائی 2020 ء کو پروفیسر حنا ضیا ، ڈین ، فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ ایکٹیکسٹس ، جے ایم آئی ، اور پروفیسر ایس ایم اختر ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فن تعمیرات کے سربراہ ، کی موجودگی میں ہوا۔

پروفیسر حنا ضیا نے اپنی افتتاحی تقریر میں عصری دور میں ہاتھ سے بنے آرکیٹیکچر کی اہمیت ، اس طرح کے طریقوں پر بات چیت کی ۔ انہوں نے چائلڈ رسپانسیو ڈیزائن اور ملک بھر میں اس کے دیکھ بھال اور ترقیاتی مراکز کی ترقی میں اس کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

پروفیسر ایس ایم اختر نے ملک بھر کے مختلف جگہوں کا حوالہ دیتے ہوئے ورکشاپ کے مرکزی خیال کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کس طرح کسی ثقافت نے اس مقام کو دیسی انداز میں تعمیر کی شکل دی ہے اور اس جگہ پر فن تعمیر کی جڑیں کس طرح قائم ہیں۔

پیوش کے تجربات کی بنیاد پر ورکشاپ کو چھتیس گڑھ کے قبائلی بلاکس میں پروگرام پھلواری جہاں چھوٹے بچے پھول لگاتے ہیں پر کام کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔ایس ایچ آر سی کے زیر انتظام چلتی چٹیس گڑھ حکومت کا جاری پروگرام پھلواری ، غذائیت سے نمٹنے کے بنیادی معاملات پر پوری توجہ مرکوز کرتے ہوئے ریاست کے 85 قبائلی بلاکس میں تقریباً 3000 کرچوں میں پھیلا ہوا ہے۔

اس مرحلے کے بعد یونیسف چٹیس گڑھ جیسے دوسرے شراکت داروں کی شمولیت نے ابتدائی بچپن کی نشوونما اور سنٹر فار لرننگ ریسورسز (سی ایل آر) جیسی خصوصی تنظیموں کے ذریعہ والدین کی تعلیم جیسے پہلوؤں کو بھی پیش کیا۔ اس مرحلے میں ، پروگرام چلانے والے لوگوں نے محسوس کیا کہ خالی جگہوں کو خود کو بچوں کے موافق بنانے کی ضرورت ہے۔

ورکشاپ میں ابتدائی 3 سالوں میں بچوں کے دوستانہ ڈیزائنوں کے تصور اور بچوں کی نشوونما پر مرکوز ڈیزائن عناصر کی تعارف کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی۔یہ مباحثہ ہاتھ سے تیار فن تعمیر ، بچوں کے ڈیزائن ، تصورات اور تعمیرات پر مرکوز رہا۔ ایک سیشن میں چھتیس گڑھ کے ریاستی ہیلتھ ریسورس سینٹر (ایس ایچ آر سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیر گرگ نے شرکت کی۔

طلباء کو انسروپومیٹرکس ، بچوں کی نشوونما ، غذائی قلت ، ہاتھ سے تیار فن تعمیر ، وغیرہ پر مبنی مشقوں سے متعارف کرایا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.