ندیا ضلع کے ایک ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ 13سال قبل سڑک حادثہ میں ان کے سر میں شدید چوٹ پہنچی تھی اور اب بھی وہی تکلیف ان کے لیے مہلک ثابت ہورہی ہے۔ ندیا ضلع کے ہیڈ کوارٹر کرشنا نگر میں ایک نرسنگ ہوم کے مالک ڈاکٹر باسو دیو منڈل 7اپریل 2007 کے اس دن کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ' مرشدآباد سے کلکتہ لوٹتے وقت ندیا ضلع کے نکاشی پاڑا میں ان کی گاڑی کی ٹکر ایک ٹرک سے ہوئی تھی جس میں وہ شدید زخمی ہوئےتھے۔
پرنب مکھرجی کو پہلے مقامی اسپتال پہنچایا گیا تھا پھر وہاں سے سر میں ٹانکا لگانے کے بعد انہیں کرشنا نگر کے سرکاری ہسپتال میں منتقل کیا گیا چوں کہ اسپتال میں سی ٹی اسکین یا ایکسرے کی سہولت نہیں تھی۔ اس وقت ضلع انتظامیہ کا فون آیاکہ ان کے کلینک میں مرکزی وزیر خارجہ پرنب مکھرجی کو زخمی حالت میں لایا جارہا ہے اس لئے اپنی تیاریاں شروع کردیں۔
مزید پڑھیں:
'پرنب مکھرجی کی طبیعت مستحکم ہیں'
انہوں نے کہا کہ مکھرجی کو ایس ایس کے ایم کلکتہ کے کچھ بہترین ڈاکٹروں کی نگرانی میں میرے نرسنگ ہوم لایا گیا تھا۔منڈل نے کہاکہ اگرچہ مکھرجی درد میں تھے لیکن وہ بہت پرسکون اور نرم مزاج تھے۔ وہ بہت شائستہ تھے۔اس وقت جانچ میں معلوم ہوا کہ اندرونی کوئی چوٹ نہیں ہے۔اسی رات انہیں کلکتہ لے جایا گیا۔ڈاکٹر منڈل کہتے ہیں کہ صدر جمہوریہ منتخب ہونے کے بعد بھی انہوں نے مجھے فراموش نہیں کیا تھا۔