حکومت آندھراپردیش نے 15اکتوبر سے کالجز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس منعقد کیاجس میں اہم فیصلے لیے گئے۔
وزیراعلی نے ہدایت دی کہ ستمبرمیں جوائنٹ انٹرنس امتحان منعقد کیا جائے۔انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ ان کالجز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جنہوں نے بے قاعدگیاں کی ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ طلبہ کا اندراج 90فیصد تک ہونا چاہئے اور تین وچارسالہ ڈگری کورسز میں دس ماہ کی اپرنٹس شپ دی جائے۔
وزیراعلی نے ریاست کی یونیورسٹیز کے لئے اسسٹنٹ پروفیسرز کی تقرری کو بھی ہری جھنڈی دکھائی ہے۔انہوں نے کہا کہ فیس کی بازادائیگی کے ذریعہ اعلی تعلیم کی حمایت کی جارہی ہے۔اس سے طلبہ کے داخلوں کے تناسب میں بڑے پیمانہ پر اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ نصاب میں تبدیلی لائی جانی چاہئے اور اپرنٹس شپ کو ڈگری کورس میں شامل کرنا چاہئے۔تین سالہ ڈگری کورس میں دس ماہ کی اپرنٹس شپ کو بھی شامل کیا جائے۔ساتھ ہی ایک سالہ اسکل ڈیولپمنٹ کی تربیت دی جائے جس کے بعد ڈگری آنرس کیلئے غور کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چارسالہ ووکیشنل کورس کے لئے بھی دس ماہ کی لازمی اپرنٹس شپ ہونی چاہئے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت پرانے میڈیکل کالجز کی عمارتوں کی مرمت کے لئے 6000روپئے صرف کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کےسی آر، نے پروفیسر جئے شنکر کو خراج عقیدت پیش کیا