تلگودیشم کے قومی صدر چندرا بابو نائیڈو نے وجئے واڑہ کے ایک ہسپتال میں ناگارجنا یونیورسٹی کے زخمی طلبا سے ملاقات کی اور ان کی صحت سے متعلق جانکاری حاصل کی۔
امرواتی کے مسئلہ پر کچھ طلبا نے حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا، بتایا گیا کہ احتجاج کرنے والے طلبا پر حملہ کیا گیا جس سے وہ بری طرح زخمی ہوگئے۔
آندھراپردیش حکومت نے دارالحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تلگو دیشم پارٹی اور دیگر سخت مخالفت کررہے ہیں اس سلسلے میں مذکورہ یونیورسٹی کے طلبا کا ایک حلقہ اس کی تائید میں ہے اور دوسرا طبقہ اس کی مخالفت کررہا ہے۔
چندرابابو نائیڈو نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر الزام لگایا کہ وہ اپنے فرائض کو انجام دینے کے بجائے حکومت کے دباو میں کام کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ریاست کی 85 فیصد عوام امراوتی کو ہی دارالحکومت رکھنے کے حق میں ہے جبکہ وزیر اعلی جگن موہن ریڈی عوام کے احساسات اور جذبات کو نظرانداز کرتے ہوئے من مانے فیصلے کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'جگن موہن ریڈی وزیر اعلی ہیں اور سائکو ہیں'۔
تلگو دیشم صدر نے کہا کہ جگن موہن ریڈی امراوتی کے خلاف میں اٹھ رہی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ امراوتی کو ہی دارلحکومت برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسان اور دیگر کا احتجاج 50 سے زیادہ روز سے جاری ہے۔ مگر حکومت اپنے فیصلے پر اٹل ہے، حکومت کا کہنا ہیکہ دارلحکومت کی تین شہروں میں منتقلی سے ریاست کی مجموعی ترقی ہوگی۔