'پیٹرسبرگ کلائمیٹ ڈائیلاگ' کے 11 ویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے جاوڈیکر نے کہا کہ جس طرح کورونا وائرس کی تلاش میں پوری دنیا مل کر کام کر رہی ہے، اسی طرح موسمیاتی ٹیکنالوجی بھی سب کی پہنچ میں اور اقتصادی لاگت پر دستیاب ہونی چاہئے۔

كووڈ -19 وبا کی وجہ سے اس بار پہلی بار یہ مذاکرات آن لائن ہو رہے ہیں۔ اس میں بھارت سمیت 30 ملک حصہ لے رہے ہیں۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے ترقی پذیر ممالک کو زیادہ فنڈز فراہم کرنے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا، ’’ترقی پذیر ممالک کے لئے فوری اثر سے 10 ٹریلین ڈالر کے گرانٹ کی منصوبہ بندی تیار کی جائے‘‘۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ كووڈ -19 نے سکھایا ہے کہ تھوڑے میں بھی گزارا ہو سکتا ہے۔ دنیا کو استعمال کے طویل عرصے تک چل سکنے والے طور طریقے اپنانے کے بارے میں سوچنا چاہئے۔
’پیٹرسبرگ موسمیاتی مذاکرات‘ کا آغاز سال 2010 میں ہوا تھا۔ ہر سال جرمنی میں اس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ پہلی بار اس کا انعقاد آن لائن کرنا پڑا ہے۔