ETV Bharat / bharat

گلوان وادی میں کسی بھی بھارتی اہلکار کو نہیں پکڑا: چین

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ مشرقی لداخ میں وادی کے علاقے گلوان میں ہونے والی جھڑپ میں کسی بھی بھارتی فوجی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

وادی گالوان میں کسی بھی بھارتی اہلکار کو نہیں پکڑا : چین
وادی گالوان میں کسی بھی بھارتی اہلکار کو نہیں پکڑا : چین
author img

By

Published : Jun 19, 2020, 7:42 PM IST

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے چین - بھارت سرحدی صورتحال کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین نے کسی بھی بھارتی اہلکار کو گرفتار نہیں کیا ہے۔

وادی گالوان میں کسی بھی بھارتی اہلکار کو نہیں پکڑا : چین
وادی گالوان میں کسی بھی بھارتی اہلکار کو نہیں پکڑا : چین

انہوں نے مشرقی لداخ میں گلوان وادی میں ہونے والی اس جھڑپ سے متعلق بھارت کو بھی مورد الزام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ذمہ داری پوری طرح سے بھارت پر عائد ہوتی ہے۔

لیجیان نے کہا کہ 'وادی گلوان میں سنگین صورتحال کے بارے میں، صحیح اور غلط بہت واضح ہے اور ذمہ داری پوری طرح سے بھارتی پہلو پر عائد ہوتی ہے۔ بھارت اور چین اس صورتحال کو کم کرنے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ تبصرے بھارت میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے مطالبہ سے متعلق ایک سوال پر آئے ہیں۔

جمعرات کے روز وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے واضح کیا تھا کہ وادی گلوان میں چینی فوج کے ساتھ ہونے والی پرتشدد جھڑپ کے بعد بھارتی فوج کا کوئی اہلکار کارروائی میں گم نہیں ہے۔

ایم ای اے کے ترجمان انوراگ سریواستو نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ آج فوج کے ذریعہ یہ بات واضح کر دی گئی ہے کہ کوئی بھی بھارتی فوجی کارروائی میں غائب نہیں ہے۔

نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی تھی کہ وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے مابین پرتشدد جھڑپ کے بعد چند بھارتی فوجی کارروائی میں لاپتہ تھے۔ بھارتی فوج نے بھی واضح کیا ہے کہ بھارتی اور چینی فوجیوں کے مابین تصادم کے بعد کوئی بھی بھارتی فوجی کارروائی میں غائب نہیں ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے چین - بھارت سرحدی صورتحال کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین نے کسی بھی بھارتی اہلکار کو گرفتار نہیں کیا ہے۔

وادی گالوان میں کسی بھی بھارتی اہلکار کو نہیں پکڑا : چین
وادی گالوان میں کسی بھی بھارتی اہلکار کو نہیں پکڑا : چین

انہوں نے مشرقی لداخ میں گلوان وادی میں ہونے والی اس جھڑپ سے متعلق بھارت کو بھی مورد الزام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ذمہ داری پوری طرح سے بھارت پر عائد ہوتی ہے۔

لیجیان نے کہا کہ 'وادی گلوان میں سنگین صورتحال کے بارے میں، صحیح اور غلط بہت واضح ہے اور ذمہ داری پوری طرح سے بھارتی پہلو پر عائد ہوتی ہے۔ بھارت اور چین اس صورتحال کو کم کرنے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ تبصرے بھارت میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے مطالبہ سے متعلق ایک سوال پر آئے ہیں۔

جمعرات کے روز وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے واضح کیا تھا کہ وادی گلوان میں چینی فوج کے ساتھ ہونے والی پرتشدد جھڑپ کے بعد بھارتی فوج کا کوئی اہلکار کارروائی میں گم نہیں ہے۔

ایم ای اے کے ترجمان انوراگ سریواستو نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ آج فوج کے ذریعہ یہ بات واضح کر دی گئی ہے کہ کوئی بھی بھارتی فوجی کارروائی میں غائب نہیں ہے۔

نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی تھی کہ وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے مابین پرتشدد جھڑپ کے بعد چند بھارتی فوجی کارروائی میں لاپتہ تھے۔ بھارتی فوج نے بھی واضح کیا ہے کہ بھارتی اور چینی فوجیوں کے مابین تصادم کے بعد کوئی بھی بھارتی فوجی کارروائی میں غائب نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.