چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے چین - بھارت سرحدی صورتحال کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین نے کسی بھی بھارتی اہلکار کو گرفتار نہیں کیا ہے۔
انہوں نے مشرقی لداخ میں گلوان وادی میں ہونے والی اس جھڑپ سے متعلق بھارت کو بھی مورد الزام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ذمہ داری پوری طرح سے بھارت پر عائد ہوتی ہے۔
لیجیان نے کہا کہ 'وادی گلوان میں سنگین صورتحال کے بارے میں، صحیح اور غلط بہت واضح ہے اور ذمہ داری پوری طرح سے بھارتی پہلو پر عائد ہوتی ہے۔ بھارت اور چین اس صورتحال کو کم کرنے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ تبصرے بھارت میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے مطالبہ سے متعلق ایک سوال پر آئے ہیں۔
جمعرات کے روز وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے واضح کیا تھا کہ وادی گلوان میں چینی فوج کے ساتھ ہونے والی پرتشدد جھڑپ کے بعد بھارتی فوج کا کوئی اہلکار کارروائی میں گم نہیں ہے۔
ایم ای اے کے ترجمان انوراگ سریواستو نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ آج فوج کے ذریعہ یہ بات واضح کر دی گئی ہے کہ کوئی بھی بھارتی فوجی کارروائی میں غائب نہیں ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی تھی کہ وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے مابین پرتشدد جھڑپ کے بعد چند بھارتی فوجی کارروائی میں لاپتہ تھے۔ بھارتی فوج نے بھی واضح کیا ہے کہ بھارتی اور چینی فوجیوں کے مابین تصادم کے بعد کوئی بھی بھارتی فوجی کارروائی میں غائب نہیں ہے۔