بھارت- چین سرحدی علاقوں میں حالیہ سرگرمیوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ 'بھارتی فریق مغربی خطے میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے تمام معاملات پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے پُرعزم ہے'۔
مسٹر سریواستو نے اسی تناظر میں کہا کہ 'ہمیں امید ہے کہ چینی فریق ماضی میں قائم دانشمندی سے کام کرے گا اور صورتحال کے حل اور سرحدی علاقوں میں امن و ہم آہنگی کی بحالی کے لیے بھارت کے ساتھ ایمانداری سے کام کرے گا'۔
واضح رہے کہ 29-30 جون کی رات، چینی فوج نے جوں کی توں کی صورت حال کو تبدیل کرنے کے لیے اشتعال انگیز فوجی سرگرمیاں انجام دی تھیں۔
ہندوستانی فوجیوں نے بھی پینگونگ تسو جھیل کے جنوبی کنارے پر چینی فوجی سرگرمی روکنے ، اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے اور زمین پر حقائق کو یکطرفہ طور پر بدلنے کے چینی ارادوں کو ناکام بنانے کے لئے اپنے اطراف میں اقدامات کئے ہیں۔
بھارتی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'فوج بات چیت کے ذریعے امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے لیکن وہ اپنی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے یکساں پرعزم ہے'۔
اہم بات یہ ہے کہ بھارت اور چین سرحد کے ساتھ موجودہ صورتحال کو حل کرنے کے لیے دونوں ہمسایہ ممالک گذشتہ تین ماہ سے سفارتی اور فوجی چینلز کے ذریعے قریبی رابطے میں ہیں۔