سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ سی بی ایس ای نے یکم سے 15 جولائی تک ہونے والی دسویں اور بارہویں کے امتحانات کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ دہلی، مہاراشٹر اور تمل ناڈو نے امتحانات لینے میں عدم اہلیت کا اظہار کیا ہے۔
سالیسیٹر جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ آئی سی ایس ای بورڈ نے دسویں اور بارہویں جماعت کے بورڈ امتحانات بھی منسوخ کردیئے ہیں۔ تاہم آئی سی ایس ای نے طلبہ کو بعد میں امتحان کا آپشن دینے پر اتفاق نہیں کرتا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے مارچ میں سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای سمیت بہت سے ریاستی بورڈوں کے کچھ امتحانات باقی رہ گئے تھے جس میں سے کچھ ریاستی بورڈ نے بغیر امتحان کے بچوں کو پاس کیا جبکہ سی بی ایس ای نے باقی امتحانات جولائی میں لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اور سی بی ایس ای نے بقیہ امتحانات 1 سے 15 جولائی کے درمیان رکھنے کو کہا تھا۔ سی بی ایس ای کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی اور امتحان منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
والدین کی اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کا خطرہ ہر طرف بڑھ رہا ہے ایسی صورت میں بچوں کی حفاظت خطرے میں ہے۔بچوں کی حفاظت کے پیش نظر سی بی ایس ای بورڈ کا فیصلہ منسوخ کیا جائے۔
اس درخواست پر سپریم کورٹ نے سی بی ایس ای سے جواب طلب کرلیا۔ اس کے بعد 23 جون کو کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران ، سی بی ایس ای کی جانب سے کہا گیا کہ بقیہ امتحانات کی منسوخی سے متعلق تبادلہ خیال آخری مراحل میں ہے اور بورڈ اس پر جلد فیصلہ لے گا۔مرکزی حکومت اور سی بی ایس ای کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے 23 جون کو سپریم کورٹ میں کہا تھا ، "فیصلہ سازی کا عمل جدید مرحلے میں ہے اور جمعرات تک مکمل ہوجائے گا۔"حکومت اور بورڈ کی اس دلیل کے بعد سپریم کورٹ نے سماعت جمعرات 25 جون تک ملتوی کردی تھی۔