جمیۃ علماء ہند کانپور کی یونٹ نے کانپور میں سبھی مذاہب کے لوگوں کی کی ایک جوائنٹ میٹنگ بلائی۔ اس میٹنگ کا انعقاد رجبی روڈ علاقے میں واقع اکبر حال میں کیا گیا، جہاں پر تمام مذاہب کے لوگ شامل ہوئے، تمام لوگوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا سب نے مل کر اس قانون کی مذمت کی۔
مزید پڑھیں: سی اے اے احتجاج: پٹنہ میں احتجاج کا آج 17 واں دن
سکھوں کے مذہبی رہنما نے کہا کہ اس قانون سے تمام غریب، پچھڑے، پسماندگان جو غیر تعلیم یافتہ ہیں انہیں بڑا نقصان ہوگا ۔ وہ لوگ جن کے پاس زمین ہی نہیں ہے یا خانہ بدوش زندگی جی رہے ہیں ۔ جن کے پاس نہ کوئی کاغذ ہے نہ ہی شہریت ثابت کرنے کے لئے کسی طرح کے کوئی ثبوت ہیں جس سے وہ اپنی شہریت ثابت کر سکیں۔ حکومت کو جو کاغذات مطلوب ہیں وہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں کے پاس نہیں ہیں ایسے میں اس ملک کے حقیقی باشندگان مطلوبہ کاغذات نہ ہونے کی وجہ سے اپنی شہریت کھو سکتے ہیں'۔
جمیعت علماء ہند کانپور کی اس شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بلائی گئی میٹنگ میں سکھ، عیسائی، بدھ اور دلت سماج کے لوگ شامل تھے، سبھی لوگوں نے شہریت ترمیمی قانون کو ملک کے لیے نقصان دہ بتایا۔