مرکزی حکومت کی جانب سے منگل کو عدالت عظمیٰ کے سامنے دائر حلف نامے میں سی اے اے کا دفاع کرتے ہوئے کہا گیا کہ سی اے اے کسی شہری کے موجودہ حقوق پر اثر انداز نہیں ہوتا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے شہریوں کے قانونی، جمہوری یا سیکولر حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔ متعلقہ قانون شہریت نہیں چھینتا، بلکہ شہریت دیتا ہے۔
قانون کو پارلیمنٹ کی خودمختار کی طاقت قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے کہا کہ عدالت کے سامنے اس طاقت سے متعلق سوال کھڑا نہیں کیا جاسکتا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ درخواست گزاروں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ سی اے اے ملک میں رہنے والے اقلیتوں کے لئے کس طرح امتیازی سلوک کا حامل ہے۔ حلف نامے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سی اے اے کا تعلق کسی بھارتی سے نہیں ہے۔ یہ ان کے لئے کوئی شہریت بناتا ہے اور نہ ہی اسے دور کرتا ہے۔