یہ کیمپ روز بسکٹ کے مالک الحاج جلیل احمد صاحب کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔
اس موقع پر حیدرآباد سے تشریف لائے مشہور تربیتی معلم مولانا مفتی عبد الحفیظ تنویر قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔ جس میں حج ایک اہم ترین فریضہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حج خالص اللہ کی توفیق سے ہی ہوسکتا ہے۔
مولانا نے بتایا کہ عام طور پر یہ رجحان پایا جاتا ہے کہ حج صرف پیسہ ہونے پر ہی ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تصور غلط ہے، کیوں کہ بہت سے ایسے کم پیسے والے لوگ ہیں جو خدا کے گھر کی زیارت کا جذبہ رکھتے ہیں اور وہ اس سے سرفراز بھی ہوتے ہیں۔ لیکن بہت سے بڑے تاجر ہیں لیکن انہیں یہ توفیق نہیں ہوتی کہ وہ حج کے فریضے کو انجام دے سکیں۔
مولانا نے کہا کہ خدا اور اس کے رسول سے محبت کرنے والوں کو ہمیشہ اللہ سے دعا کرنی چاہیے، تاکہ اللہ حج کی توفیق دے۔
حافظ بشیر نقشبندی نے کہا کہ حج کو جانے والا دراصل اللہ کا نمائندہ ہوتا ہے۔
ہزاروں لاکھوں کروڑوں انسانوں میں سے انتخاب کے بعد اللہ تبارک و تعالی اپنے مقدس اور بابرکت گھر کعبۃ اللہ کی حاضری نصیب فرماتا ہے۔
اسی لیے حاجی سے دنیا کی فرمائشوں کے بجائے اس سے دعا کی درخواست کرنی چاہیے اس لیے کہ اس کی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔
حیدرآباد سے تشریف لائے دونوں مشہور و معروف تربیتی معلم نے اپنے مخصوص اور بہترین انداز میں عازمین حج کو تربیت دی۔
پہلے اجلاس میں کعبۃ اللہ اور حج کا بیان ہوا دوسرے اجلاس میں مدینہ منورہ کے سفر کی تفصیلات کو پیش کیا گیا۔
اس موقع پر ضلع بھر کے تمام عازمین حج کی گلپوشی وشال پوشی کرتے ہوے حج اور عمرہ کے آداب و مسائل پر مشتمل ایک کتاب 'حج ایک عاشقانہ عبادت' بھی دی گئی۔
اسی اجلاس کی نظامت مقتدر تاج نے فرمائی۔
اس موقع پر حیدرآباد کے مشہور تربیتی معلم مولانا مفتی عبدالحفیظ تنویر قاسمی، حافظ بشیر نقشبندی سید منصور احمد قادری سیکریٹری حج کمیٹی بیدر، ایاز الحق، امیرالدین امیر نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔