ETV Bharat / bharat

بجٹ 2020-21: صحت، ڈیجیٹل انڈیا اور نوکریوں پر توجہ مرکوز

author img

By

Published : Dec 19, 2020, 1:55 PM IST

ایسے وقت میں جب ملک کورونا وائرس اور اس کے سبب پیدا شدہ صورتحال سے ابھر رہا ہے، وزیر خزانہ نرملا سیتارمن عالمی وبا کے بعد پہلا بجٹ تیار کرنے میں مشغول ہیں جو 'گزشتہ 100 سالوں میں یکتا اور بے نظیرہے۔'

بجٹ 2020-21: صحت، ڈیجیٹل انڈیا، نوکریوں پر توجہ مرکوز
بجٹ 2020-21: صحت، ڈیجیٹل انڈیا، نوکریوں پر توجہ مرکوز

دارالحکومت دہلی میں باڈی CII کی جانب سے منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیر خزانہ سیتارمن نے شعبہ صحت، ڈیجیٹلائزیشن، انفراسٹرکچر اور وبائی مرض کے بعد ملازمت اور نوکریوں کی ضرورت پر زور دیا۔

پریس کانفرنس کے دوران سیتارمن نے کہا کہ 'صحت کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ صحت اور شعبہ صحت میں سرمایہ کاری نہ صرف ہماری زندگی کو محفوظ رکھنے کے لیے اہم اور ضروری ہے بلکہ صحت اور صحت کے اخراجات عام انسان اپنی ذاتی کمائی سے پورا نہ کرے اس کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔'

عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب ایک سال سے بھی کم عرصے میں دنیا بھر میں 16 لاکھ سے زیادہ افراد فوت ہوئے جن میں سے بھارت کے 1،45،000 سے زیادہ افراد بھی شامل ہیں، کے سبب ملک میں صحت کے ناقص انفراسٹرکچر کا مسئلہ زیر بحث ہے۔ وبائی مرض پھوٹ پڑنے کے ابتدائی ایام میں ملک بھر میں ادویات، فیس ماسک اور وینٹی لیٹر جیسی اہم مشینوں کی قلت کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے حکومت ریلوے کوچز کو بھی کووڈ علاج سینٹر میں تبدیل کرنے پر مجبور ہوگئی تھی۔

ٹیلی میڈیسن جیسے شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈاکٹرز، نرسز اور نیم طبی عملہ ٹیلی میڈیسن کے ذریعے مریضوں کی دیکھ بھال کر سکیں گے۔

سیتارمن نے اسپتالوں کی قلت کے حوالے سے کہا کہ 'مزید اسپتالوں کی اشد ضرورت ہے، صرف اسپتالوں کی عمارتیں قائم کرنا مقصود نہیں بلکہ ایسے ادارے جو لوگوں کی طبی امداد کے دوران معاون و مددگار ثابت ہو سکیں۔'

وبائی مرض کے بعد کے دور میں ملازمتوں کی ضرورت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وبائی مرض کے بعد کے دور میں ایک نیا کینواس (canvas) بننے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'چاہے درمیانہ، بڑی یا چھوٹی درجے کی صنعتیں ہوں ایسا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے کہ ملازمتیں اور نوکریاں از خود پیدا ہوں گی۔'

سیتارمن، جو ملک کی پہلی فُل ٹائم وزیر خزانہ ہیں، نے افرادی قوت میں خواتین کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ملک کی معاشی بحالی کی راہ پر گامزن ہونے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وبائی بیماری کے دوران دیہی ہندوستان کی ثابت قدمی نے نہ صرف ملک کے معاشی نظام میں کلیدی کردار ادا کیا بلکہ شہری نظام اور پروڈکشن ٹھپ ہونے کے دوران بھی بہتری دکھائی۔

نرملا سیتارمن نے کہا کہ اگلے ایک سال میں سبھی کو ملک بھر میں چار نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گے: ملک میں بہت زیادہ ڈیجیٹلائزیشن، فنٹیک (Fintech) اور ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مضبوط عالمی نمائندگی، انڈین مینوفیکچرنگ میں صنعتی انقلاب 4.0 اور اعلی معیار کا بنیادی ڈھانچہ۔

دارالحکومت دہلی میں باڈی CII کی جانب سے منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیر خزانہ سیتارمن نے شعبہ صحت، ڈیجیٹلائزیشن، انفراسٹرکچر اور وبائی مرض کے بعد ملازمت اور نوکریوں کی ضرورت پر زور دیا۔

پریس کانفرنس کے دوران سیتارمن نے کہا کہ 'صحت کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ صحت اور شعبہ صحت میں سرمایہ کاری نہ صرف ہماری زندگی کو محفوظ رکھنے کے لیے اہم اور ضروری ہے بلکہ صحت اور صحت کے اخراجات عام انسان اپنی ذاتی کمائی سے پورا نہ کرے اس کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔'

عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب ایک سال سے بھی کم عرصے میں دنیا بھر میں 16 لاکھ سے زیادہ افراد فوت ہوئے جن میں سے بھارت کے 1،45،000 سے زیادہ افراد بھی شامل ہیں، کے سبب ملک میں صحت کے ناقص انفراسٹرکچر کا مسئلہ زیر بحث ہے۔ وبائی مرض پھوٹ پڑنے کے ابتدائی ایام میں ملک بھر میں ادویات، فیس ماسک اور وینٹی لیٹر جیسی اہم مشینوں کی قلت کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے حکومت ریلوے کوچز کو بھی کووڈ علاج سینٹر میں تبدیل کرنے پر مجبور ہوگئی تھی۔

ٹیلی میڈیسن جیسے شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈاکٹرز، نرسز اور نیم طبی عملہ ٹیلی میڈیسن کے ذریعے مریضوں کی دیکھ بھال کر سکیں گے۔

سیتارمن نے اسپتالوں کی قلت کے حوالے سے کہا کہ 'مزید اسپتالوں کی اشد ضرورت ہے، صرف اسپتالوں کی عمارتیں قائم کرنا مقصود نہیں بلکہ ایسے ادارے جو لوگوں کی طبی امداد کے دوران معاون و مددگار ثابت ہو سکیں۔'

وبائی مرض کے بعد کے دور میں ملازمتوں کی ضرورت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وبائی مرض کے بعد کے دور میں ایک نیا کینواس (canvas) بننے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'چاہے درمیانہ، بڑی یا چھوٹی درجے کی صنعتیں ہوں ایسا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے کہ ملازمتیں اور نوکریاں از خود پیدا ہوں گی۔'

سیتارمن، جو ملک کی پہلی فُل ٹائم وزیر خزانہ ہیں، نے افرادی قوت میں خواتین کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ملک کی معاشی بحالی کی راہ پر گامزن ہونے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وبائی بیماری کے دوران دیہی ہندوستان کی ثابت قدمی نے نہ صرف ملک کے معاشی نظام میں کلیدی کردار ادا کیا بلکہ شہری نظام اور پروڈکشن ٹھپ ہونے کے دوران بھی بہتری دکھائی۔

نرملا سیتارمن نے کہا کہ اگلے ایک سال میں سبھی کو ملک بھر میں چار نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گے: ملک میں بہت زیادہ ڈیجیٹلائزیشن، فنٹیک (Fintech) اور ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مضبوط عالمی نمائندگی، انڈین مینوفیکچرنگ میں صنعتی انقلاب 4.0 اور اعلی معیار کا بنیادی ڈھانچہ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.