مایاوتی نے سنیچر کے روز سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ، 'اشوک گہلوت نے فون ٹیپ کراکر غیر آئینی کام کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے بی ایس پی کے ارکان اسمبلی کو کانگریس میں شامل کراکر غیر آئینی کام کیا تھا۔'
بی ایس پی نے کہا کہ، 'جیسا کہ مشہور ہے کہ راجستھان کے وزیر اعلی گہلوت نے پہلے دل بدل قانون کی سریع خلاف ورزی اور بی ایس پی کے ساتھ مسلسل دوسری بار دغابازی کرکے پارٹی کے ارکان اسمبلی کو کانگریس میں شامل کرایا اور اب جگ ظاہر طور پر فون ٹیپ کراکے انہوں نے ایک اور غیر قا نونی اور غیر آئینی کام کیا ہے۔'
مایاوتی نے راجستھان کے واقعہ پر گورنر کی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ، 'اس طرح راجستھان میں مسلسل جاری ریاستی تعطل، آپسی رسہ کشی اور حکومتی عدم استحکام کے حالات کا وہاں کے گورنر کو مؤثر طریقے سے نوٹس لے کر ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کرنی چاہئے تاکہ ریاست میں جمہوریت کی حالت مزید خراب نہ ہو۔'