ETV Bharat / bharat

برطانوی پارلیمنٹ نے بالآخر بریگزٹ کو منظوری دے دی

برطانیہ کی پارلیمنٹ (ہاؤس آف کامنس) نے بریگزٹ معاہدے کو منظوری دے دی ہے۔

British Parliament has finally approved of Brexit
برطانوی پارلیمنٹ نے بالآخر بریگزٹ کو منظوری دے دی
author img

By

Published : Jan 10, 2020, 8:48 AM IST

سنہ 2020 برطانیہ کی تاریخ اور مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ قرار پائے گا۔ کیونکہ 9 جنوری 2020 کو برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس آف کامنس نے بھاری اکثریت کی بنا پر بریگزٹ (برطانیہ کا یورپی یونین سے علیحدگی) کو منظوری دے دی ہے۔

برسوں سے بندھے رہنے کے بعد برطانیہ نے اب یوروپی یونین چھوڑنے کی راہ ہموار کردی گئی ہے۔

British Parliament has finally approved of Brexit
وزیر اعظم بورس جانسن پارلیمنٹ کی بریگزٹ کو منظوری کے بعد پرجوش انداز میں

برطانوی پارلیمنٹ میں 330 اراکین نے بریگزٹ کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 231 اراکین نے اس کے خلاف ووٹنگ کی۔

برطانوی پارلیمنٹ کا بریگزٹ کو منظوری دے دینے کے بعد ارکان پارلیمنٹ کو انتہائی جذباتی طور پر جشن مناتے ہوئے دیکھا گیا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
اب 31 جنوری 2020 کو اپنے ملک کو یورپی یونین سے علاحدگی کے لئے تیار ہے۔

وزیر اعظم بورس جانسن کی قدامت پسند پارٹی (Conservative Party) نے 2016 کے بریگزٹ ریفرنڈم کے بعد سے جاری سیاسی الجھنوں کا خاتمہ کردیا ہے۔ اُس وقت برطانیہ کی عوام دو خانوں میں تقسیم ہوگئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق پارلیمنٹ میں بریگزٹ سے اخراج کی منظوری کے بعد برطانیہ پہلا اور واحد ملک ہوگا جو یورپی یونین سے علاحدگی اختیار کرے گا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی سوانح حیات پر منبی کتاب

بورس جانسن اب 31 جنوری 2020 کو اپنے ملک کو یورپی یونین سے علاحدگی کے لئے تیار ہے۔

سنہ 2019 کے دوران متعدد بار ہاؤس آف کامنس کے ذریعہ بریگزٹ کو ختم کرنے کی مسلسل کوششیں کی گئی، جو ناکام رہی۔

British Parliament has finally approved of Brexit
سابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے

واضح رہے کہ بریگزٹ معاہدہ عالمی سیاست میں اہم ترین ایشو مانا جاتا ہے۔ بریگزٹ کو لے کر خود برطانیہ کے سابق وزرائے اعظم ڈیوڈ کیمرون اور تھریسا مے کو اپنے عہدے سے استفعٰی دینا پڑا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
برطانیہ کی پارلیمنٹ (ہاؤس آف کامنس) نے بریگزٹ معاہدے کو منظوری دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: بریگزٹ کی پوری کہانی آسان انداز میں سمجھیئے

برطانیہ 31 دسمبر 2020 تک یورپی یونین کے تجارتی قوانین کے تحت رہے گا۔ جانسن نے کہا ہے کہ 'وہ توقع کرتے ہیں کہ اس وقت تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے، حالانکہ یورپی کمیشن کے صدر اروسولا وان ڈیر لین نے بدھ کے روز لندن میں کہا تھا کہ 'وقت کی حد کا امکان بہت کم تھا، پہلے ہی سے اخراج کا اشارہ دیا گیا تھا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور سابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے ( فائل فوٹو۔ ٹوئٹر)

بریگزٹ کیا ہے؟:

بریگزٹ برطانونیہ کا یورپی یونین سے اخراج کا معاہدہ ہے۔
دنیا کے سات برّ اعظموں میں سے ایک براعظم 'یورپ' کے 28 ممالک کے ایک عظیم اتحاد کو 'یورپین یونین' کہا جاتا ہے۔

British Parliament has finally approved of Brexit
براعظم 'یورپ' کے 28 ممالک کے ایک عظیم اتحاد کو 'یورپین یونین' کہا جاتا ہے۔

اس 28 ممالک میں برطانیہ بھی ایک ہے، برطانیہ اس عظیم اتحاد کو چھوڑنا چاہتا ہے، اسی کو 'بریگزٹ' کہتے ہیں۔ جو کہ 9، جنوری 2020 کو ہاؤس آف کامنس نے منظوری دے دی ہے۔

سنہ 2020 برطانیہ کی تاریخ اور مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ قرار پائے گا۔ کیونکہ 9 جنوری 2020 کو برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس آف کامنس نے بھاری اکثریت کی بنا پر بریگزٹ (برطانیہ کا یورپی یونین سے علیحدگی) کو منظوری دے دی ہے۔

برسوں سے بندھے رہنے کے بعد برطانیہ نے اب یوروپی یونین چھوڑنے کی راہ ہموار کردی گئی ہے۔

British Parliament has finally approved of Brexit
وزیر اعظم بورس جانسن پارلیمنٹ کی بریگزٹ کو منظوری کے بعد پرجوش انداز میں

برطانوی پارلیمنٹ میں 330 اراکین نے بریگزٹ کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 231 اراکین نے اس کے خلاف ووٹنگ کی۔

برطانوی پارلیمنٹ کا بریگزٹ کو منظوری دے دینے کے بعد ارکان پارلیمنٹ کو انتہائی جذباتی طور پر جشن مناتے ہوئے دیکھا گیا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
اب 31 جنوری 2020 کو اپنے ملک کو یورپی یونین سے علاحدگی کے لئے تیار ہے۔

وزیر اعظم بورس جانسن کی قدامت پسند پارٹی (Conservative Party) نے 2016 کے بریگزٹ ریفرنڈم کے بعد سے جاری سیاسی الجھنوں کا خاتمہ کردیا ہے۔ اُس وقت برطانیہ کی عوام دو خانوں میں تقسیم ہوگئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق پارلیمنٹ میں بریگزٹ سے اخراج کی منظوری کے بعد برطانیہ پہلا اور واحد ملک ہوگا جو یورپی یونین سے علاحدگی اختیار کرے گا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی سوانح حیات پر منبی کتاب

بورس جانسن اب 31 جنوری 2020 کو اپنے ملک کو یورپی یونین سے علاحدگی کے لئے تیار ہے۔

سنہ 2019 کے دوران متعدد بار ہاؤس آف کامنس کے ذریعہ بریگزٹ کو ختم کرنے کی مسلسل کوششیں کی گئی، جو ناکام رہی۔

British Parliament has finally approved of Brexit
سابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے

واضح رہے کہ بریگزٹ معاہدہ عالمی سیاست میں اہم ترین ایشو مانا جاتا ہے۔ بریگزٹ کو لے کر خود برطانیہ کے سابق وزرائے اعظم ڈیوڈ کیمرون اور تھریسا مے کو اپنے عہدے سے استفعٰی دینا پڑا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
برطانیہ کی پارلیمنٹ (ہاؤس آف کامنس) نے بریگزٹ معاہدے کو منظوری دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: بریگزٹ کی پوری کہانی آسان انداز میں سمجھیئے

برطانیہ 31 دسمبر 2020 تک یورپی یونین کے تجارتی قوانین کے تحت رہے گا۔ جانسن نے کہا ہے کہ 'وہ توقع کرتے ہیں کہ اس وقت تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے، حالانکہ یورپی کمیشن کے صدر اروسولا وان ڈیر لین نے بدھ کے روز لندن میں کہا تھا کہ 'وقت کی حد کا امکان بہت کم تھا، پہلے ہی سے اخراج کا اشارہ دیا گیا تھا۔

British Parliament has finally approved of Brexit
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور سابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے ( فائل فوٹو۔ ٹوئٹر)

بریگزٹ کیا ہے؟:

بریگزٹ برطانونیہ کا یورپی یونین سے اخراج کا معاہدہ ہے۔
دنیا کے سات برّ اعظموں میں سے ایک براعظم 'یورپ' کے 28 ممالک کے ایک عظیم اتحاد کو 'یورپین یونین' کہا جاتا ہے۔

British Parliament has finally approved of Brexit
براعظم 'یورپ' کے 28 ممالک کے ایک عظیم اتحاد کو 'یورپین یونین' کہا جاتا ہے۔

اس 28 ممالک میں برطانیہ بھی ایک ہے، برطانیہ اس عظیم اتحاد کو چھوڑنا چاہتا ہے، اسی کو 'بریگزٹ' کہتے ہیں۔ جو کہ 9، جنوری 2020 کو ہاؤس آف کامنس نے منظوری دے دی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.