ETV Bharat / bharat

ای پی ایف فنڈ کے دونوں حصے حکومت ادا کرے گی

author img

By

Published : Jul 9, 2020, 3:21 PM IST

وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے بتایا کہ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت حکومت کے اعلان کردہ پیکیج کے ایک حصے کے طور پر اس سال جون سے اگست 2020 تک تین مہینے کی مدت کے لئے ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) کے دونوں حصے (حکومت کے 12 فیصد اور ایمپلائیر کے 12 فیصد، کل 24 فیصد) حکومت ادا کرے گی۔

Both parts of the EPF fund will be paid by the government
ای پی ایف فنڈ کے دونوں حصے حکومت ادا کرے گی

حکومت نے عالمی وبا کورونا کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں میں آنے والی مندی سے نمٹنے کے لئے ایمپلائی پروویڈینٹ فنڈ (ای پی ایف)کے دونوں حصے اپنی طرف سے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت منعقدہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اس سلسلے کی تجویز کو منظوری دی گئی۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے بتایا کہ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت حکومت کے اعلان کردہ پیکیج کے ایک حصے کے طور پر اس سال جون سے اگست 2020 تک تین مہینے کی مدت کے لئے ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) کے دونوں حصے (حکومت کے 12 فیصد اور ایمپلائیر کے 12 فیصد، کل 24 فیصد) حکومت ادا کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ نئی منظوری 15 اپریل 2020 کو منظور شدہ مارچ تا مئی تک کی تنخواہوں کی موجودہ اسکیم کے علاوہ ہے۔ نئی اسکیم کا کل تخمینہ خرچ 4860 کروڑ روپے ہوگا جس سے 3.67 لاکھ اداروں کے 72 لاکھ سے زائد ملازمین کو فائدہ ہوگا۔

جاوڈیکر نے بتایا کہ جون، جولائی اور اگست 2020 کے تنخواہ کے مہینوں کے لئے اس اسکیم کے تحت ایک سو ملازمین والے تمام اداروں کے 15000 روپے ماہانہ تنخواہ سے کم آمدنی والے تمام ملازمین آئیں گے۔ اس سے 3.67 لاکھ اداروں میں کام کرنے والے تقریبا 72.22 لاکھ ملازمین کو فائدہ ہوگا اور رکاوٹوں کے باوجود ان کی تنخواہ جاری رہے گی۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت مالی سال 2020-21 میں اس کے لئے 4800 کروڑ روپئے کی بجٹ امداد فراہم کرے گی۔

پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا کے تحت مارچ سے مئی 2020 تک ایمپلائر کے حصے کے 12 فیصد پانے والے مستحق ملازمین کو اس سے الگ رکھا جائے گا۔

جاوڈیکر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے طویل عرصے کی وجہ سے تاجروں کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس لیے خود کفیل بھارت کے ایک حصے کے طور پر آجروں اور ملازمین کے لئے ای پی ایف کی امداد تین مہینے تک بڑھا دی گئی ہے۔

حکومت نے عالمی وبا کورونا کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں میں آنے والی مندی سے نمٹنے کے لئے ایمپلائی پروویڈینٹ فنڈ (ای پی ایف)کے دونوں حصے اپنی طرف سے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت منعقدہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اس سلسلے کی تجویز کو منظوری دی گئی۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے بتایا کہ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت حکومت کے اعلان کردہ پیکیج کے ایک حصے کے طور پر اس سال جون سے اگست 2020 تک تین مہینے کی مدت کے لئے ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) کے دونوں حصے (حکومت کے 12 فیصد اور ایمپلائیر کے 12 فیصد، کل 24 فیصد) حکومت ادا کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ نئی منظوری 15 اپریل 2020 کو منظور شدہ مارچ تا مئی تک کی تنخواہوں کی موجودہ اسکیم کے علاوہ ہے۔ نئی اسکیم کا کل تخمینہ خرچ 4860 کروڑ روپے ہوگا جس سے 3.67 لاکھ اداروں کے 72 لاکھ سے زائد ملازمین کو فائدہ ہوگا۔

جاوڈیکر نے بتایا کہ جون، جولائی اور اگست 2020 کے تنخواہ کے مہینوں کے لئے اس اسکیم کے تحت ایک سو ملازمین والے تمام اداروں کے 15000 روپے ماہانہ تنخواہ سے کم آمدنی والے تمام ملازمین آئیں گے۔ اس سے 3.67 لاکھ اداروں میں کام کرنے والے تقریبا 72.22 لاکھ ملازمین کو فائدہ ہوگا اور رکاوٹوں کے باوجود ان کی تنخواہ جاری رہے گی۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت مالی سال 2020-21 میں اس کے لئے 4800 کروڑ روپئے کی بجٹ امداد فراہم کرے گی۔

پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا کے تحت مارچ سے مئی 2020 تک ایمپلائر کے حصے کے 12 فیصد پانے والے مستحق ملازمین کو اس سے الگ رکھا جائے گا۔

جاوڈیکر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے طویل عرصے کی وجہ سے تاجروں کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس لیے خود کفیل بھارت کے ایک حصے کے طور پر آجروں اور ملازمین کے لئے ای پی ایف کی امداد تین مہینے تک بڑھا دی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.