عموماً ان دنوں کتب فروش مصروف ہوا کرتے ہیں اور مختلف امتحانات کے باعث مارچ سے جولائی تک ان کا کاروبار عروج پر ہوتا ہے، ساتھ ہی اس دوران مرکزی و ریاستی سطح کے کئی امتحانات منعقد ہوتے ہیں جن میں سالانہ امتحانات کے علاوہ اہلیتی امتحانات بھی شامل ہیں۔
لیک رواں برس کورونا وائرس کے خوف کے سبب متعدد ریاستوں کی حکومتوں نے تمام امتحانات ملتوی کروا دیے، یہاں تک کہ تاریخ میں پہلی بار دسویں جماعت کے امتحانات لیے بنا ہی ریاستی محکمۂ تعلیم نے طلباء کو کامیاب قرار دے کر آئندہ جماعت میں داخل ہونے کا اہل قرار دے دیا۔
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے باعث دو ماہ کے عرصے کے بعد کاروبار پر واپس آنے والے کتب فروش مایوسی نظر آرہے ہیں کیونکہ ابھی ان کے لیے اپنی دوکان کا کرایا جٹانا بھی مشکل ہے۔
شہر حیدرآباد میں کتب فروشی کے کاروبار سے منسلک افراد کا کہنا تھا کہ اس سال انھیں مکمل طور مالی خسارہ برداشت کرنا پڑے گا کیوں کہ تعلیمی سرگرمیاں نہ ہونے اور آن لائن مطالعہ و کلاسز کے رجحان کے باعث خریدار بازار کا رخ نہیں کر رہے ہیں۔
دوکانداروں نے بتایا کہ فروری تک انہوں نے معمول کے مطابق مطلوبہ کتابوں کا کا ذخیرہ کر رکھا تھا تاہم اب تک وہ کتابیں دوکانوں میں ہی پڑی ہیں اور ان کا کوئی خریدار بھی نہیں ہے۔