ETV Bharat / bharat

آفریدی کی سوانح میں غلطیاں ہی غلطیاں

شاہد آفریدی پاکستان کے ایسے بلے بازی ہیں جن کے نام یک روزہ میچ میں سب سے کم گیند اور سب سے کم عمر میں سو رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ ہے، لیکن کیا یہ ریکارڈ اب بھی برقرار رہے گا؟

author img

By

Published : May 7, 2019, 11:43 PM IST

آفریدی کی سوانح میں غلطیاں ہی غلطیاں

پاکستان کے معروف صحافی وجاہت سعید خان نے شاہد آفریدی کی زندگی پر منحصر ایک کتاب تحریر کی ہے جس کا نام گیم چینجر رکھا ہے۔ اس کتاب میں جن حقائق کو پیش کیا گیا ہے، اس کی بنیاد پر، کتاب، مصنف اور خود شاہد آفریدی موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔

مذکورہ سوانح حیات میں پاکستان کے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں سمیت ٹیم سلیکٹرس کے علاوہ متعدد دیگر شخصیات کا ذکر موجود ہے۔

اس کتاب میں بھارت کے سابق کرکٹر گوتم گمبھیر بھی موضوع بحث ہیں۔

شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں گوتم گمبھیر کے ساتھ ہوئی تلخ کلامی کا ذکر کیا ہے۔ 'گیم چینجر' کے مطابق شاہد آفریدی کے ساتھ گوتم گمبھیر کی تلخ کلامی ایشا کپ کے دوران ہوئی تھی۔

لیکن در اصل یہ سانحہ 2007 میں پاکستانی ٹیم کے بھارت دورے کے موقع پر پیش آیا تھا۔

اس کتاب کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک بار پھر دونوں کرکٹروں کے درمیان تلخ کلامی کی شروعات ہو گئی ہے۔

شاہد آفریدی نے اس کتاب کی رسم رونمائی کے موقع پر بھی گوتم گمبھیر کا ذکر منفرد انداز میں کیا۔ بعد ازاں گوتم گمبھیر نے ٹویٹ کیا کہ 'شاہد آفریدی آپ نفسیاتی مریض ہیں، آپ کو کسی نفسیاتی ڈاکٹر کی ضرورت ہے۔ بھارت آئیں ہم یہاں آپ کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں'۔

گیم چینجر کے مطابق شاہد آفریدی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں صلاح الدین ستی کی وجہ سے شامل کیے گئے تھے۔

حقیقت یہ ہے کہ صلاح الدین ستی کبھی بھی پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر نہیں رہے۔ وہ ایک اعلیٰ فوجی آفسر تھے اور اسی عہدے سے وہ سبک دوش بھی ہوئے۔

در اصل شاہد آفریدی پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر صلاح الدین صلو کا نام لینا چاہتے تھے جو ان دنوں چیف سلکٹر کے عہدے پر فائز تھے۔

شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں اپنے پہلے بین الاقوامی یک روزہ میچ کا ذکر کیا ہے۔ کتاب کے مطابق شاہد 17 ویں 18 ویں اوورز میں گیند بازی کرنے کے لیے آئے اور بہت جلد وکٹ لینے میں کامیاب ہو گئے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کا پہلا میچ کینیا کے خلاف تھا۔ اس میچ میں شاہد آفریدی نے دس اوورز کیے تھے لیکن وکٹ لینے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔

اسی طرح بھارت اور پاکستان کے درمیان بنگلورو میں کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ ایک یادگار ہے۔ اس میچ میں انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان کی ٹیم نے جیت حاصل کی تھی۔

لیکن شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں اس میچ کو ڈرا بتایا ہے۔ اس کے علاوہ اسی سیریز کے پہلے میچ کا ذکر دہلی کے حوالے سے کیا ہے جبکہ یہ میچ پنجاب کے موہالی میں کھیلا گیا تھا۔

اس کتاب میں جو سب سے اہم بات ہے وہ شاہد آفریدی کی عمر کے متعلق ہے۔ کتاب کی ہارڈ کاپی میں شاہد آفریدی نے اپنی تاریخ پیدائش 1975 درج کیا ہے جبکہ ای کاپی میں 1977 لکھا ہوا ہے۔

عام طور سے شاہد کا کہنا ہے کہ وہ 1977 میں پیدا ہوئے تھے۔

ان کے عالمی ریکارڈ کی بات کی جائے تو شاہد آفریدی نے 16 برس 217 دن کی عمر میں 37 گیند میں سو رنز بنایا تھا۔

اب اگر شاہد کی نئی عمر کی بات کی جائے تو اس عالمی رکارڈ کے وقت ان کی عمر 21 برس تھی۔

مذکورہ حقائق کی بنیاد پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ شاہد آفریدی نے اپنی سوانح حیات کی بدولت اپنی ہی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

پاکستان کے معروف صحافی وجاہت سعید خان نے شاہد آفریدی کی زندگی پر منحصر ایک کتاب تحریر کی ہے جس کا نام گیم چینجر رکھا ہے۔ اس کتاب میں جن حقائق کو پیش کیا گیا ہے، اس کی بنیاد پر، کتاب، مصنف اور خود شاہد آفریدی موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔

مذکورہ سوانح حیات میں پاکستان کے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں سمیت ٹیم سلیکٹرس کے علاوہ متعدد دیگر شخصیات کا ذکر موجود ہے۔

اس کتاب میں بھارت کے سابق کرکٹر گوتم گمبھیر بھی موضوع بحث ہیں۔

شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں گوتم گمبھیر کے ساتھ ہوئی تلخ کلامی کا ذکر کیا ہے۔ 'گیم چینجر' کے مطابق شاہد آفریدی کے ساتھ گوتم گمبھیر کی تلخ کلامی ایشا کپ کے دوران ہوئی تھی۔

لیکن در اصل یہ سانحہ 2007 میں پاکستانی ٹیم کے بھارت دورے کے موقع پر پیش آیا تھا۔

اس کتاب کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک بار پھر دونوں کرکٹروں کے درمیان تلخ کلامی کی شروعات ہو گئی ہے۔

شاہد آفریدی نے اس کتاب کی رسم رونمائی کے موقع پر بھی گوتم گمبھیر کا ذکر منفرد انداز میں کیا۔ بعد ازاں گوتم گمبھیر نے ٹویٹ کیا کہ 'شاہد آفریدی آپ نفسیاتی مریض ہیں، آپ کو کسی نفسیاتی ڈاکٹر کی ضرورت ہے۔ بھارت آئیں ہم یہاں آپ کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں'۔

گیم چینجر کے مطابق شاہد آفریدی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں صلاح الدین ستی کی وجہ سے شامل کیے گئے تھے۔

حقیقت یہ ہے کہ صلاح الدین ستی کبھی بھی پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر نہیں رہے۔ وہ ایک اعلیٰ فوجی آفسر تھے اور اسی عہدے سے وہ سبک دوش بھی ہوئے۔

در اصل شاہد آفریدی پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر صلاح الدین صلو کا نام لینا چاہتے تھے جو ان دنوں چیف سلکٹر کے عہدے پر فائز تھے۔

شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں اپنے پہلے بین الاقوامی یک روزہ میچ کا ذکر کیا ہے۔ کتاب کے مطابق شاہد 17 ویں 18 ویں اوورز میں گیند بازی کرنے کے لیے آئے اور بہت جلد وکٹ لینے میں کامیاب ہو گئے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کا پہلا میچ کینیا کے خلاف تھا۔ اس میچ میں شاہد آفریدی نے دس اوورز کیے تھے لیکن وکٹ لینے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔

اسی طرح بھارت اور پاکستان کے درمیان بنگلورو میں کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ ایک یادگار ہے۔ اس میچ میں انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان کی ٹیم نے جیت حاصل کی تھی۔

لیکن شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں اس میچ کو ڈرا بتایا ہے۔ اس کے علاوہ اسی سیریز کے پہلے میچ کا ذکر دہلی کے حوالے سے کیا ہے جبکہ یہ میچ پنجاب کے موہالی میں کھیلا گیا تھا۔

اس کتاب میں جو سب سے اہم بات ہے وہ شاہد آفریدی کی عمر کے متعلق ہے۔ کتاب کی ہارڈ کاپی میں شاہد آفریدی نے اپنی تاریخ پیدائش 1975 درج کیا ہے جبکہ ای کاپی میں 1977 لکھا ہوا ہے۔

عام طور سے شاہد کا کہنا ہے کہ وہ 1977 میں پیدا ہوئے تھے۔

ان کے عالمی ریکارڈ کی بات کی جائے تو شاہد آفریدی نے 16 برس 217 دن کی عمر میں 37 گیند میں سو رنز بنایا تھا۔

اب اگر شاہد کی نئی عمر کی بات کی جائے تو اس عالمی رکارڈ کے وقت ان کی عمر 21 برس تھی۔

مذکورہ حقائق کی بنیاد پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ شاہد آفریدی نے اپنی سوانح حیات کی بدولت اپنی ہی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.