دہلی ریاستی بی جے پی صدر منوج تیواری نے کہا کہ 23 مارچ کو دہلی حکومت نے اسمبلی میں 65000 کروڑ کا بجٹ پیش کیا تھا وہ بھی اسمبلی کے پانچ روزہ اجلاس کی بجائے صرف ایک دن کے اجلاس میں ہی منظور کیا گیا جسکی دلیل کورونا وائرس کو بنایا گیا تھا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ ان سب کے باوجود دہلی حکومت ڈاکٹرز اور نرس کے لیے ایک یا دو کروڑ روپے کی پی پی ای کٹس خریدنے سے قاصر ہے۔
منوج تیواری نے کہا کہ رام ہی جانے کہ اس کے پیچھے اروند کیجریوال کا کیا ارادہ ہے؟
وہیں دوسری طرف بی جے پی رہنما کپل مشرا نے منیش سسودیا کی جانب سے مرکزی حکومت سے کورونا سے لڑنے کے لیے فنڈز کے مطالبہ پر اعتراض کیا۔
کپل نے کہا کہ سیسودیا کہہ رہے ہیں کہ کورونا سے لڑنے کے لیے پیسوں کی کمی ہے لیکن مودی حکومت پیسہ نہیں دے رہی ہے۔
جبکہ دہلی حکومت نے صرف کیجریوال کے ماڈلنگ اشتہارات پر 400 کروڑ روپئے خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ دہلی حکومت کے پاس پیسوں کی کمی تھی تو پھر توہین آمیز اشتہاروں پر کروڑوں خرچ کیوں کیا گیا؟
واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے مرکزی حکومت سے دہلی کے اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں اور دیگر کارکنوں کے لیے پی پی ای کٹس (ذاتی حفاظت کٹس) اور وینٹیلیٹر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
جبکہ دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے ایک خط لکھ کر دہلی حکومت کو فنڈ دینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا تھا جیسے مرکز کی جانب سے کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے دیگر ریاستوں کو فنڈ دیا گیا ہے۔