شمالی بنگال کے دورے کے دوران بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق بیان کے بعد مغربی بنگال کی سیاست گرما گئی ہے۔
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ریاست میں تہواروں کا سیزن ہے۔ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب مالی تنگی کے شکار ہونے کے باوجود لوگ تہواروں کا کی خوشیاں منانے میں مصروف ہیں لیکن بی جے پی کے رہنماوں کو سیاست کرنے میں مزہ آتا ہے۔
پردیش کانگریس کے صدر نے کہا کہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا شمالی بنگال کے دورے پر آتے ہیں اور سی اے اے پر سیاست کرکے واپس لوٹ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے چیف کو شہریت ترمیمی قانون نافذ کرنے کی اتنی جلدی ہے تو انہیں کس نے روکا ہے۔ ان کی پارٹی اکثریت میں جب چاہئے تب قانون کو نافذ کرسکتے ہیں۔
کانگریسی رہنما کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرنے کا فارمیٹ ہی تیار نہیں کیا ہے۔
ادھیر رنجن چودھری کے مطابق جے پی نڈا پارٹی کے بہت بڑے عہدے پر فائز ہیں انہیں اس طرح کی باتیں نہیں کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی شہریت ترمیمی قانون کے نام پر بنگال کے لوگوں کو گمراہ نہ کرے۔ ووٹ کے لئے سی اے اے کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا شمالی بنگال کے دورے کے دوران مغربی بنگال میں جلد شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔
اس کے بعد ترنمول کانگریس اور کانگریس نے بی جے پی کے قومی صدر کی جم کر تنقید کی۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ سال دسمبر 2019 میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی بل کو قانونی شکل دی تھی۔
دہلی کے شاہین باغ اور کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں خواتین نے مسلسل تین مہینوں تک شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا تھا۔