ETV Bharat / bharat

ارون جیٹلی کا سیاسی سفر - سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی

بی جے پی کے 'تھنک ٹینک' کے طور پر مشہور ارون جیٹلی نے دہلی یونیورسٹی کی طلبا تحریک سے اپنی سیاسی شناخت بنائی اور تقریبا چار دہائی تک بھارتی سیاست میں چھائے رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے وزیر خزانہ کے طور پر ملک کی معیشت کو نئی سمت دی۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
author img

By

Published : Aug 24, 2019, 3:02 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 2:54 AM IST

28 دسمبر 1952 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے جیٹلی نہ صرف ایک مشہور وکیل رہے بلکہ وہ پارلیمنٹ میں حکومت کے ’مرد بحران ‘ خطیب کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔

سنہ 1974 میں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر منتخب ہونے کے بعد انہیں ایمرجنسی کے دوران جیل میں بھی رہنا پڑا اور اس کے بعد آہستہ آہستہ وہ سیاست کی سيڑھياں چڑھتے ہوئے بام عروج پہنچ گئے۔

انہوں نے مرکزی حکومت کی کئی اہم وزارتوں کا چارج سنبھالا اور سال 2014 سے 2019 تک بھارت کے خزانہ اور کارپوریٹ معاملوں کے وزیر رہے۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

جیٹلی نے اٹل بہاری واجپئی اور نریندر مودی کی حکومت میں خزانہ، دفاع، کارپوریٹ، کامرس اینڈ انڈسٹری، قانون و انصاف سے متعلق وزارتوں کا چارج سنبھالا تھا۔ وہ سال 2009 سے 2014 تک راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما رہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ میں سینئر وکیل کے طور پر بھی اہم کردار ادا کیا۔جیٹلی نے اس سال قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اقتدار میں واپسی کے بعد اپنی صحت کی وجہ سے مودی کی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔

سابق وزیر خزانہ سال 1991 سے ہی بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کے رکن تھے۔ وہ سال 1999 کے عام انتخابات سے پہلے بی جے پی کے ترجمان تھے۔ انہیں سال 1999 میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے اقتدار میں آنے کے بعد اطلاعات و نشریات (آزادانہ چارج)کا وزیر بنایا گیا۔ انہیں سرمایہ کشی کا وزیر مملکت (آزادانہ چارج) بھی بنایا گیا تھا۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

جیٹلی کو 23 جولائی 2000 کو قانون و انصاف اور کمپنی امور کی وزارت کا اضافی چارج سونپا گیا۔ انہیں یہ اضافی چارجز اس وقت کے قانون، انصاف اور کمپنی امور کے وزیر رام جیٹھ ملانی کے استعفیٰ کے بعد مقرر کیا گیا تھا۔

سابق مرکزی وزیر نے سال 1957 سے 69 تک دہلی کے سینٹ زیوئرز اسکول میں تعلیم حاصل کی۔انہوں نے سال 1973 میں نئی دہلی کے شری رام کالج آف کامرس سے كامرس سے گریجویشن کی اور سال 1977 میں دہلی یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔

جیٹلی 70 کی دہائی میں دہلی یونیورسٹی میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے رہنما تھے اور 1974 میں دہلی یونیورسٹی کے طلبا یونین کے صدر بنے۔ انہیں1975-77 کے ایمرجنسی کے دوران 19 ماہ تک حراست میں رکھا گیا۔

سابق وزیر خزانہ سال 1973 میں راج نارائن اور جے پرکاش نارائن کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف شروع کی گئی تحریک کے ایک اہم رہنما کے طور پر ابھرے تھے۔ وہ نارائن کی جانب سے قائم نیشنل کمیٹی فار اسٹوڈنٹس اینڈ یوتھ آرگنائزیشن کے کنوینر بھی رہے اور شہری حقوق سے متعلق تحریک میں بھی سرگرم تھے۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد وہ جن سنگھ میں شامل ہو گئے۔

ارون جیٹلی کی سال 1982 میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ گردھاری لال ڈوگرہ کی صاحبزادی سنگیتا کے ساتھ شادی ہوئی تھی۔ جیٹلی کے خاندان میں بیوی، بیٹا روہن اور بیٹی سونالی ہیں۔

خیال رہے جیٹلی کا ہفتہ کے روز یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)میں انتقال ہو گیاتھا۔ وہ 67 سال کے تھے۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

جیٹلی کو 2000میں کابینی وزیر کے طورپر ترقی دی گئی تھی اور قانون، انصاف، کمپنی امور اور شپنگ کا وزیر بنایا گیا تھا۔ جہاز رانی کی وزارت کی تقسیم کے بعد وہ شپنگ وزیر بھی بنے تھے۔ انہیں تین جون 2009کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما کے طورپر منتخب کیا گیا تھا۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

16جون 2009کو انہوں نے اپنی پارٹی میں ایک شخص ایک عہدہ کے اصول کے تحت بی جے پی کے جنرل سکریٹری کے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔ وہ پارٹی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے بھی رکن رہے تھے۔ 2014کے عام انتخابات میں وہ امرتسر سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار تھے لیکن الیکشن میں شکست کھا گئے تھے۔

2014 میں مودی حکومت کے دوران انہیں وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔وہ کارپوریٹ معاملات کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع بھی مقرر کئے گئے تھے۔ بی جے پی سمیت تمام اہم جماعتوں کے رہنماؤں نے جیٹلی کے انتقال پر صدمہ کا اظہار کیا ہے۔

28 دسمبر 1952 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے جیٹلی نہ صرف ایک مشہور وکیل رہے بلکہ وہ پارلیمنٹ میں حکومت کے ’مرد بحران ‘ خطیب کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔

سنہ 1974 میں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر منتخب ہونے کے بعد انہیں ایمرجنسی کے دوران جیل میں بھی رہنا پڑا اور اس کے بعد آہستہ آہستہ وہ سیاست کی سيڑھياں چڑھتے ہوئے بام عروج پہنچ گئے۔

انہوں نے مرکزی حکومت کی کئی اہم وزارتوں کا چارج سنبھالا اور سال 2014 سے 2019 تک بھارت کے خزانہ اور کارپوریٹ معاملوں کے وزیر رہے۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

جیٹلی نے اٹل بہاری واجپئی اور نریندر مودی کی حکومت میں خزانہ، دفاع، کارپوریٹ، کامرس اینڈ انڈسٹری، قانون و انصاف سے متعلق وزارتوں کا چارج سنبھالا تھا۔ وہ سال 2009 سے 2014 تک راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما رہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ میں سینئر وکیل کے طور پر بھی اہم کردار ادا کیا۔جیٹلی نے اس سال قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اقتدار میں واپسی کے بعد اپنی صحت کی وجہ سے مودی کی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔

سابق وزیر خزانہ سال 1991 سے ہی بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کے رکن تھے۔ وہ سال 1999 کے عام انتخابات سے پہلے بی جے پی کے ترجمان تھے۔ انہیں سال 1999 میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے اقتدار میں آنے کے بعد اطلاعات و نشریات (آزادانہ چارج)کا وزیر بنایا گیا۔ انہیں سرمایہ کشی کا وزیر مملکت (آزادانہ چارج) بھی بنایا گیا تھا۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

جیٹلی کو 23 جولائی 2000 کو قانون و انصاف اور کمپنی امور کی وزارت کا اضافی چارج سونپا گیا۔ انہیں یہ اضافی چارجز اس وقت کے قانون، انصاف اور کمپنی امور کے وزیر رام جیٹھ ملانی کے استعفیٰ کے بعد مقرر کیا گیا تھا۔

سابق مرکزی وزیر نے سال 1957 سے 69 تک دہلی کے سینٹ زیوئرز اسکول میں تعلیم حاصل کی۔انہوں نے سال 1973 میں نئی دہلی کے شری رام کالج آف کامرس سے كامرس سے گریجویشن کی اور سال 1977 میں دہلی یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔

جیٹلی 70 کی دہائی میں دہلی یونیورسٹی میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے رہنما تھے اور 1974 میں دہلی یونیورسٹی کے طلبا یونین کے صدر بنے۔ انہیں1975-77 کے ایمرجنسی کے دوران 19 ماہ تک حراست میں رکھا گیا۔

سابق وزیر خزانہ سال 1973 میں راج نارائن اور جے پرکاش نارائن کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف شروع کی گئی تحریک کے ایک اہم رہنما کے طور پر ابھرے تھے۔ وہ نارائن کی جانب سے قائم نیشنل کمیٹی فار اسٹوڈنٹس اینڈ یوتھ آرگنائزیشن کے کنوینر بھی رہے اور شہری حقوق سے متعلق تحریک میں بھی سرگرم تھے۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد وہ جن سنگھ میں شامل ہو گئے۔

ارون جیٹلی کی سال 1982 میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ گردھاری لال ڈوگرہ کی صاحبزادی سنگیتا کے ساتھ شادی ہوئی تھی۔ جیٹلی کے خاندان میں بیوی، بیٹا روہن اور بیٹی سونالی ہیں۔

خیال رہے جیٹلی کا ہفتہ کے روز یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)میں انتقال ہو گیاتھا۔ وہ 67 سال کے تھے۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

جیٹلی کو 2000میں کابینی وزیر کے طورپر ترقی دی گئی تھی اور قانون، انصاف، کمپنی امور اور شپنگ کا وزیر بنایا گیا تھا۔ جہاز رانی کی وزارت کی تقسیم کے بعد وہ شپنگ وزیر بھی بنے تھے۔ انہیں تین جون 2009کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما کے طورپر منتخب کیا گیا تھا۔

بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی

16جون 2009کو انہوں نے اپنی پارٹی میں ایک شخص ایک عہدہ کے اصول کے تحت بی جے پی کے جنرل سکریٹری کے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔ وہ پارٹی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے بھی رکن رہے تھے۔ 2014کے عام انتخابات میں وہ امرتسر سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار تھے لیکن الیکشن میں شکست کھا گئے تھے۔

2014 میں مودی حکومت کے دوران انہیں وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔وہ کارپوریٹ معاملات کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع بھی مقرر کئے گئے تھے۔ بی جے پی سمیت تمام اہم جماعتوں کے رہنماؤں نے جیٹلی کے انتقال پر صدمہ کا اظہار کیا ہے۔

Intro:Body:

muddu

Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 2:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.