یہ تصور عام ہےکہ بی جے پی مسلم مخالف بیان دے کر ہندوتوا کی سیاست کر تی ہے اور ایسا مانا جارہا تھا کہ عام انتخابات 2019 میں بی جے پی اپنے ہندو تواشبیہ کو قائم رکھنے کے لیے اس بار مسلم امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دے گی۔
تاہم بی جے پی کی پہلی فہرست میں 184 امیدواروں کے نام کا اعلان کیا گیا تھا ان میں سے چار مسلمان ہیں۔
یہ امیدوار جموں و کشمیر اور لکشدیپ سے ہیں۔
غورطلب ہے کہ جموں و کشمیر سے بی جے پی کے پانچ امیدواروں کا نام ہے۔ پارٹی نے بارہمولا سے ایم ایم وار، سرینگر سے جہاں گیر اوراننت ناگ سے صوفی یوسف کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر کے اودھمپور سے ڈاکٹر جیتیندر سنگھ اور جموں سیٹ سے جگل کشور شرما کو ٹکٹ ملا ہے۔
پارٹی نے لکشدیپ سے عبدالقادر کو ٹکٹ دیا ہے۔
دراصل ایسی قیاس آرائیاں تھی کہ بی جے پی اس بار کے عام انتخاب میں اپنے ہندووادی ایجنڈے کو آگے رکھ کر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔
اس کے لیے وہ کسی اہم سیٹ سے کسی مسلم امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دے گی۔ ایسا ماناجا رہا ہے کہ اس بار پارٹی شہنواز حسین کو ٹکٹ نہیں دے گی۔
بی جے پی کی مسلم سیاست - پہلی فہرست
عام انتخابات کے لیے بی جے پی نے جو پہلی فہرست جاری کی ہے اس میں 4 مسلمانوں کے نام شامل ہیں۔
یہ تصور عام ہےکہ بی جے پی مسلم مخالف بیان دے کر ہندوتوا کی سیاست کر تی ہے اور ایسا مانا جارہا تھا کہ عام انتخابات 2019 میں بی جے پی اپنے ہندو تواشبیہ کو قائم رکھنے کے لیے اس بار مسلم امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دے گی۔
تاہم بی جے پی کی پہلی فہرست میں 184 امیدواروں کے نام کا اعلان کیا گیا تھا ان میں سے چار مسلمان ہیں۔
یہ امیدوار جموں و کشمیر اور لکشدیپ سے ہیں۔
غورطلب ہے کہ جموں و کشمیر سے بی جے پی کے پانچ امیدواروں کا نام ہے۔ پارٹی نے بارہمولا سے ایم ایم وار، سرینگر سے جہاں گیر اوراننت ناگ سے صوفی یوسف کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر کے اودھمپور سے ڈاکٹر جیتیندر سنگھ اور جموں سیٹ سے جگل کشور شرما کو ٹکٹ ملا ہے۔
پارٹی نے لکشدیپ سے عبدالقادر کو ٹکٹ دیا ہے۔
دراصل ایسی قیاس آرائیاں تھی کہ بی جے پی اس بار کے عام انتخاب میں اپنے ہندووادی ایجنڈے کو آگے رکھ کر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔
اس کے لیے وہ کسی اہم سیٹ سے کسی مسلم امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دے گی۔ ایسا ماناجا رہا ہے کہ اس بار پارٹی شہنواز حسین کو ٹکٹ نہیں دے گی۔