ETV Bharat / bharat

'بابری مسجد کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمیں منظور' - Maulana Mustafa

رام جنم بھومی - بابری مسجد کیس پر سپریم کورٹ نے ثالثی کے کردار سے متعلق گذشتہ دنوں سماعت کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔

مولانا قاری مصطفی دہلوی
author img

By

Published : Mar 7, 2019, 3:17 PM IST

سماعت کے دوران جہاں مسلم فریق ثالثی کے لیے تیار نظر آیا، وہیں ہندو مہا سبھا اور رام للا گروپ نے اس پر سوال اٹھایا۔ ہندو مہا سبھا نے کہا کہ عوام ثالثی کے فیصلے کو قبول نہیں کرے گی۔

اس مسئلے پر ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار نے اس سے متلعق دیوبندی علماء سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس مسئلے کو حل ہی نہیں کرنا چاہتی ہے۔

مولانا قاری مصطفی دہلوی

مولانا قاری مصطفی دہلوی نے کہا کہ بی جے پی اور شیو سینا جیسے سخت گیر ہندو تنظیم ملک میں نفرت پھیلا رہی ہے۔ ملک میں قائم ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کررہی ہے۔

دیوبندی علماء نے کہا کہ عدالت عظمی کا فیصلہ ہمیں منظور ہے لیکن بی جے پی اس مسئلے کو حل ہی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ ملک میں نفرت کا ماحول قائم کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں حکمراں جماعت بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کا عام انتخابات قریب ہے اس لیے بھارتیہ جنتا پارٹی انتخاب سے قبل میں ملک میں تشدد پھیلا سکتی ہے۔

سماعت کے دوران جہاں مسلم فریق ثالثی کے لیے تیار نظر آیا، وہیں ہندو مہا سبھا اور رام للا گروپ نے اس پر سوال اٹھایا۔ ہندو مہا سبھا نے کہا کہ عوام ثالثی کے فیصلے کو قبول نہیں کرے گی۔

اس مسئلے پر ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار نے اس سے متلعق دیوبندی علماء سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس مسئلے کو حل ہی نہیں کرنا چاہتی ہے۔

مولانا قاری مصطفی دہلوی

مولانا قاری مصطفی دہلوی نے کہا کہ بی جے پی اور شیو سینا جیسے سخت گیر ہندو تنظیم ملک میں نفرت پھیلا رہی ہے۔ ملک میں قائم ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کررہی ہے۔

دیوبندی علماء نے کہا کہ عدالت عظمی کا فیصلہ ہمیں منظور ہے لیکن بی جے پی اس مسئلے کو حل ہی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ ملک میں نفرت کا ماحول قائم کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں حکمراں جماعت بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کا عام انتخابات قریب ہے اس لیے بھارتیہ جنتا پارٹی انتخاب سے قبل میں ملک میں تشدد پھیلا سکتی ہے۔

Intro:اینکر


سہارنپور۔ دیوبند


 مسجد مندر معاملے میں درمیانِ  اور بدھ کے روز اپری عدالت کے ذریعے  اپنا فیصلہ حفاظت  سے رکھے جانے پر جہاں ایک جانب سادھو سنتوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے معاملے کو لٹکانے والا بتایا ہے تو دوسری جانب مسلم  معاشرے نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کی  عدالت کا فیصلہ منظور ہوگا۔ دیوبندی علماء نے کہا کہ ہم سب کو عدالت کا فیصلہ منظور ہے لیکن بی جے پی اس مسئلے پر کوئی بھی عمل بھی کرنا چاہتی يا یہ کہیں کی اس مسئلے کو حل ہی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ 


 


Body:سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمیں منظور ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ پوری دنیا پورا ہندوستان اس مدے کو لیکر ہائی الرٹ ہے  یہ مدا ایک زمانے سے چل رہا ہے بابری مسجد اور رام مندر معاملے کو لے کر ملک میں بےشمار بربادی اور تباہی کا عالم رہا ہے اور بےشمار لوگ ناحق ہلاک ہو گئے ہیں اور یہ مسئلہ اس وجہ سے سپریم کورٹ میں ہے کی سپریم کورٹ صحیح فیصلہ دے۔ اور سپریم کورٹ ہمیشہ صحیح فیصلہ دیتا ہے لیکن بی جے پی پارٹی اور اس کے ساتھ جو  مختلف پارٹیاں شامل ہیں وہ چاہے  شو سینا ہو  یا بجرنگ دل  ہو اور جو بھی فرقہ پرست طاقتیں ملک میں آگ لگانے کا کام کر رہی ہیں روز کوئی بھی  نیا مدا اٹھاکر   یا ہندو مسلم دنگا بھڑ کا کر  ہر طریقے سے ماحول خراب کر کے یہ لوگ حکومت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ 2019 کے انتخابات  سامنے ہیں  مسلسل یہ سب  کوئی نہ کوئی نیا معاملہ لے کر آ  رہے ہیں۔  ابسے پہلے بھی امریکہ کے رپورٹ آئی تھی اور تمام جگہوں کی رپورٹ آ رہی ہے  لوگ کے رہے ہیں کہ بھاجپا انتخابات سے پہلے پہلے ایسی حرکتیں کر سکتی ہے کہ ملک میں قوم کو بانٹ کر  دنگے فساد کرا کے ہندو مسلم کو بنٹ کے حکومت حاصل کرنا چاہتی ہے۔  یہ صرف حکومت حاصل کرنے کا  کھیل ہے۔ سپریم کورٹ جو کہہ رہی ہے وہ بلکل درست ہے۔  اور ہم لوگ پہلے ہے کہہ چکے ہیں اور ہماری تمام تنظیمیں اس بات کا اعلان کر چکی ہیں کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا  وہ ہمیں منظور ہوگا تمام لوگوں کی نگاہیں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ سپریم کورٹ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے  اُن کا جو بھی فیصلہ آئیگا صحیح آئیگا لیکن بھاجپا نہیں چاہتی  کی کوئی بھی مسئلہ حل ہو بھاجپا تو ملک کے  دو  ٹکڑے کر کے اس کو دو حصّوں میں بانٹ دینا چاہتی ہے ملک کے تمام لوگو کو بانٹ کر فساد پیدا کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ 







Conclusion:بائٹ 01۔ مولانہ قاری مصطفی دہلوی 


رپورٹ تسلیم قریشی سہارنپور
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.