سماعت کے دوران جہاں مسلم فریق ثالثی کے لیے تیار نظر آیا، وہیں ہندو مہا سبھا اور رام للا گروپ نے اس پر سوال اٹھایا۔ ہندو مہا سبھا نے کہا کہ عوام ثالثی کے فیصلے کو قبول نہیں کرے گی۔
اس مسئلے پر ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار نے اس سے متلعق دیوبندی علماء سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس مسئلے کو حل ہی نہیں کرنا چاہتی ہے۔
مولانا قاری مصطفی دہلوی نے کہا کہ بی جے پی اور شیو سینا جیسے سخت گیر ہندو تنظیم ملک میں نفرت پھیلا رہی ہے۔ ملک میں قائم ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کررہی ہے۔
دیوبندی علماء نے کہا کہ عدالت عظمی کا فیصلہ ہمیں منظور ہے لیکن بی جے پی اس مسئلے کو حل ہی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ ملک میں نفرت کا ماحول قائم کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں حکمراں جماعت بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کا عام انتخابات قریب ہے اس لیے بھارتیہ جنتا پارٹی انتخاب سے قبل میں ملک میں تشدد پھیلا سکتی ہے۔