وقفہ صفر میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)کے ادئے پرتاپ سنگھ نے کہا کہ کانگریس کے رہنما نے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو درانداز کہا ہے۔ ادھیر رنجن چودھری قومی شہریت رجسٹر کی مخالفت کرتے ہیں۔ وہ دراندازی کو بڑھانے کے حامی ہیں۔جبکہ وزیر اعظم مودی بی جےپی کے رہنما نہیں بلکہبھارت کے دل پر راج کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چودھری کو اس کےلئے بغیر شرط معافی مانگنی چاہئے۔
ادئے پرتاپ سنگھ کے یہ کہنے پر پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی ،پارلیمانی امور وزیرمملکت ارجن رام میگھوال اور برسراقتدار پارٹی کے متعدد اراکین اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور ادھیر رنجن چودھری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرنے لگے۔
بی جے پی کے رہنما پرہلاد جوشی نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو درانداز بتاکر چودھری نے ثابت کیا ہے کہ کانگریس عوامی رائے کا احترام نہیں کرتی اور اسے قبول بھی نہیں کرتی۔
بعد ازاں ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ حکمراں جماعت ان کی بات کے مفہوم کو جانے بغیر ہی پرجوش ہورہی ہے۔ انہیں ان کی بات سننی چاہئے۔ یہ سارے مفہوم سننے پر ان کی بات کا مطلب حل ہوجائےگا۔ انہوں نے کہاکہ وہ کھلے عام قبول کرتے ہیں وہ اور ان کے والدین بنگلہ دیش سےبھارت آئےتھے۔ لیکن آزادی کے وقت آنے پر کوئی انہیں درانداز کہہ دے تو کیا وہ درانداز ہو جائیں گے
اس سے پہلے چودھری اپنی بات کہہ پاتے ،اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی لنچ تک کےلئے ملتوی کردی