بہار اسمبلی انتخابات ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے، جب چہار جانب کورونا کا خوف ہے، اور اسی وجہ سے روایتی طور پر انتخابات کا وہ ماحول نظر نہیں آرہا ہے جو گزشتہ انتخابات میں نظر آیا کرتا تھا، اسی درمیان بہار کی سیاست کے بڑے اور قد آور رہنما کی ایک ہی ماہ کے اندر موت ایک حیرت کی بات ہے، پہلے رگونش پرساد اور اب رام ولاس پاسوان کا انتقال بہار میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے۔ جس کی تلافی نا ممکن ہے۔
جمعرات کے روز صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کا انتقال ہوگیا۔ پاسوان طویل عرصے سے علیل تھے۔ وہ دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔ 74 برس کے پاسوان کا کچھ دن پہلے ہی دل کا آپریشن ہوا تھا۔
رام ولاس پاسوان کی موت اطلاع خود ان کے بیٹے چراغ پاسوان نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام کے ذریعے دیا، ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ 'پاپا اب آپ اس دنیا میں نہیں ہیں لیکن مجھے معلوم ہے کہ آپ جہاں بھی ہو ہمیشہ میرے ساتھ رہیں گے' چراغ نے اپنے والد رام ولاس پاسوان کے ساتھ بچپن کی تصویر بھی شیئر کی تھی۔
رام ولاس پاسوان ان رہنماؤں میں شامل تھے جو جئے پرکاش نارائن کی عوامی تحریک سے ابھرے تھے۔ بہار کی سیاست کے ایک مضبوط رہنما پاسوان نے چھ وزرائے اعظم کے ساتھ کابینہ میں کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: رام ولاس پاسوان چل بسے
رام ولاس پاسوان 1977 میں حاجی پور نشست سے پہلی مرتبہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر انٹکابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور پر لوک سبھا پہنچے تھے۔ حاجی پور میں انہوں نے ریکارڈ توڑ ووٹ حاصل کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔ 1980 کے لوک سبھا انتخابات میں اس نشست سے دوبارہ کامیابی حاصل کی۔
پاسوان کو مرکز کی وی پی سنگھ حکومت میں پہلی بار کابینہ میں جگہ ملی اور وہ مزدور بہبود کے وزیر بنائے گئے، وہ گذشتہ 3 دہائیوں سے بہار میں سرگرم تھے۔
پچھلے مہینے کی 13 تاریخ کو سابق مرکزی وزیر اور بہار کی سیاست کے ایک سیاسی ماہر رگھوونش پرساد سنگھ دہلی کے ایمس میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 74 سال تھی۔ انتقال سے تین دن پہلے (10 ستمبر 2020) رگھوونش پرساد نے لالو یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) سے استعفیٰ دے کر سب کو حیران کردیا تھا۔
تاہم لالو پرساد یادو نے ان استعفی قبول نہیں کیا۔ رگھوونش پارٹی کے قومی نائب صدر تھے۔ وہ کئی دہائیوں تک لالو یادو کے ساتھ وابستہ رہے۔
رگونش پرساد سنگھ کو ایک ایسی اسکیم شروع کرنے کے لیے بھی جانا جاتا ہے جس کی سبھی تعریف کرتے ہیں، ان کی اس اسکیم نے گؤں قریوں کی کے ڈھانچے کو ہی تبدیل کر دیا، رگونش ہپرساد نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کی شروعات کی تھی۔