ETV Bharat / bharat

گیا میں 'سی اے اے' کے خلاف انسانی زنجیر - شہریت قانون کے خلاف انسانی زنجیر

شہریت ترمیمی قانون این آر سی، این پی آر کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا جاری ہے اس سلسلے میں لوگ مختلف طریقے سے اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں بہار کے گیا شہر میں لوگوں نے انسانی زنجیر بنا کر اس کے خلاف احتجاج کیا۔

گیا میں 'سی اے اے' کے خلاف انسانی زنجیر
گیا میں 'سی اے اے' کے خلاف انسانی زنجیر
author img

By

Published : Jan 25, 2020, 11:15 AM IST

Updated : Feb 18, 2020, 8:28 AM IST

ضلع گیا میں بعد نماز جمعہ لوگ سڑکوں پر اترے 'سی اے اے' و'این آرسی' اور 'این پی آر' کے خلاف ہیومین چین بنایا اور حکومت سے مذہبی تفریق ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

گیا میں 'سی اے اے' کے خلاف انسانی زنجیر

گیا کے کٹاری ہل تا علی گنج چوک انسانی زنجیر بنائی، یہاں قریب ایک کلومیٹر کے ہیومن چین میں بڑی تعداد میں بچے بوڑھے جوان سبھی شامل ہوئے۔ ا

ن کے ہاتھوں میں نو'این آرسی'، نو 'این پی آر' اور 'نوسی اے اے' کی تختیاں تھیں۔

ہیومن چین سڑک کی ایک طرف بنایاگیا تھا جس سے ٹریفک نظام متاثر نہ ہو اور مسافروں کی آمدورفت میں دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے، تاہم علی گنج موڑ پر جام کامسئلہ ضرور پیش آیا۔

ہیومن چین میں علی گنج، کٹاری، شبلی کالونی سمیت اور دیگر متعدد محلوں کے باشندے شامل تھے، اس دوران مظاہرین 'سی اے اے' و'این آرسی' اور 'این پی آر' کی مخالفت میں ایک دوسرے کاہاتھ پکڑ کرکھڑے رہے۔

ہیومن چین میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ 'سی اے اے' ملک کوباٹنے والا قانون ہے، تین ملکوں کے اقلیتوں کو شہریت دی جائے۔ اس کی مخالفت ہندوستان کا اقلیتی طبقہ بالکل نہیں کررہاہے، لیکن اس کی آڑ میں یہاں کے اقلیتوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کی جائے گی، ان کے حقوق ختم کئے جائیں گے اور شہریت چھینی جائے گی تو یہ قابل برداشت نہیں ہے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ آئین میں ملے حقوق کے تحت پرامن طریقے سے احتجاج ومظاہرے جاری رہیں گے۔

اس کے علاوہ معروف گنج مسجد کے پاس بھی انسانی زنجیر بنائی گئی گزشتہ کئی جمعوں سے یہاں کے مقامی ہیومن چین بناکر 'سی اے اے' و'این آرسی' اور'این پی آر' کی مخالفت کررہے ہیں۔

ادھرشہر کے نادرہ گنج محلے میں بھی روزانہ شام میں 'سی اے اے' و'این آرسی 'اور 'این پی آر' کی مخالفت میں ہیومن چین کی بنائی گئی۔

جس میں بڑی تعداد میں مردوخواتین، بچے بوڑھے جوان سبھی شامل ہوئے، یہاں بھی پرامن ماحول میں انسانی زنجیر بنائی جا رہی ہے اور لوگ اسی طریقے سے اپنا احتجاج درج کررہے ہیں۔

ضلع گیا میں بعد نماز جمعہ لوگ سڑکوں پر اترے 'سی اے اے' و'این آرسی' اور 'این پی آر' کے خلاف ہیومین چین بنایا اور حکومت سے مذہبی تفریق ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

گیا میں 'سی اے اے' کے خلاف انسانی زنجیر

گیا کے کٹاری ہل تا علی گنج چوک انسانی زنجیر بنائی، یہاں قریب ایک کلومیٹر کے ہیومن چین میں بڑی تعداد میں بچے بوڑھے جوان سبھی شامل ہوئے۔ ا

ن کے ہاتھوں میں نو'این آرسی'، نو 'این پی آر' اور 'نوسی اے اے' کی تختیاں تھیں۔

ہیومن چین سڑک کی ایک طرف بنایاگیا تھا جس سے ٹریفک نظام متاثر نہ ہو اور مسافروں کی آمدورفت میں دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے، تاہم علی گنج موڑ پر جام کامسئلہ ضرور پیش آیا۔

ہیومن چین میں علی گنج، کٹاری، شبلی کالونی سمیت اور دیگر متعدد محلوں کے باشندے شامل تھے، اس دوران مظاہرین 'سی اے اے' و'این آرسی' اور 'این پی آر' کی مخالفت میں ایک دوسرے کاہاتھ پکڑ کرکھڑے رہے۔

ہیومن چین میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ 'سی اے اے' ملک کوباٹنے والا قانون ہے، تین ملکوں کے اقلیتوں کو شہریت دی جائے۔ اس کی مخالفت ہندوستان کا اقلیتی طبقہ بالکل نہیں کررہاہے، لیکن اس کی آڑ میں یہاں کے اقلیتوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کی جائے گی، ان کے حقوق ختم کئے جائیں گے اور شہریت چھینی جائے گی تو یہ قابل برداشت نہیں ہے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ آئین میں ملے حقوق کے تحت پرامن طریقے سے احتجاج ومظاہرے جاری رہیں گے۔

اس کے علاوہ معروف گنج مسجد کے پاس بھی انسانی زنجیر بنائی گئی گزشتہ کئی جمعوں سے یہاں کے مقامی ہیومن چین بناکر 'سی اے اے' و'این آرسی' اور'این پی آر' کی مخالفت کررہے ہیں۔

ادھرشہر کے نادرہ گنج محلے میں بھی روزانہ شام میں 'سی اے اے' و'این آرسی 'اور 'این پی آر' کی مخالفت میں ہیومن چین کی بنائی گئی۔

جس میں بڑی تعداد میں مردوخواتین، بچے بوڑھے جوان سبھی شامل ہوئے، یہاں بھی پرامن ماحول میں انسانی زنجیر بنائی جا رہی ہے اور لوگ اسی طریقے سے اپنا احتجاج درج کررہے ہیں۔

Intro:قومی شہریت قانون وقومی آبادی رجسٹر اور قومی رجسٹربرائے شہریت کی مخالفت میں بعد نماز جمعہ انسانی زنجیر بنائی گئی ۔شہر گیا کے مختلف مقامات پر انسانی زنجیر بنائی گئی تھی Body:ریاست بہار کے ضلع گیا میں قومی شہریت قانون وقومی آبادی رجسٹر اور قومی رجسٹربرائے شہریت کی مخالفت کادائرہ بڑھتاجارہاہے ۔ضلع گیا میں کئی مقامات پر احتجاج ومظاہر ہورہے ہیں ۔ جمعہ کو ہزاروں افراد بعدنماز جمعہ سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں ہیومین چین بنایااور حکومت سے مذہبی تفریق ختم کرنے کامطالبہ کیا۔ بعد نماز جمعہ شہر کے کٹاری ہل موڑ سے علی گنج موڑ تک ہیومن چین بنایاگیا ۔یہاں قریب ایک کلومیٹر کے ہیومن چین میں بڑی تعداد میں بچے بوڑھے جوان سبھی شامل ہوئے ۔انکے ہاتھوں میں نواین آرسی ، نواین پی آر اور نوسی اے اے کی تختیاں تھیں ۔ہیومن چین سڑک کی ایک طرف بنایاگیا تھا جس سے آمدورفت کرنے والوں کو پریشانی تو نہیں ہوئی تاہم علی گنج موڑ پر جام کامسئلہ ضرور پیش آیا ۔ ہیومن چین میں علی گنج ، کٹاری ، شبلی کالونی سمیت اور کئی محلوں کے افراد شامل تھے ۔ایک گھنٹے سے زائد وقت تک ہیومن چین بنارہا ۔ سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں ایک دوسرے کاہاتھ پکڑ کرکھڑے رہے ۔ ہیومن چین میں شامل افراد کاکہناتھا کہ سی اے اے ملک کوباٹنے والا قانون ہے ۔ تین ملکوں کے اقلیتوں کو شہریت دی جائے اسکی مخالفت ہندوستان کا اقلیتی طبقہ بالکل نہیں کررہاہے لیکن اسکے نام پر یہاں کے اقلیتوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کی جائیگی ، انکے حقوق ختم کئے جائیں گے اور شہریت چھینی جائیگی تو یہ قابل برداشت نہیں ہے ۔ آئین میں ملے حقوق کے تحت پرامن طریقے سے احتجاج ومظاہرے جاری رہیں گے Conclusion:اسکے علاوہ معروف گنج مسجد کے پاس اس جمعہ کوبھی ہیومن چین بنایاگیا ۔معروف گنج مسجد کے پاس کئی جمعہ سے ہیومن چین بناکر سی اے اے واین آرسی اوراین پی آر کی مخالفت کی جارہی ہے ۔ادھرشہر کے نادرہ گنج محلے میں بھی روزانہ شام میں سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں ہیومن چین کی تشکیل ہوتی ہے جس میں بڑی تعداد میں مردوخواتین ، بچے بوڑھے جوان سبھی شامل ہوتے ہیں ۔ یہاں بھی پرامن ماحول میں ہیومن چین کی تشکیل ہورہی ہے
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیابہار
Last Updated : Feb 18, 2020, 8:28 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.