ہندوستانی عوام مورچہ کے قومی صدر و سابق وزیر اعلی جتن رام مانجھی نے کہا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی قومی مفاد میں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے سیاسی فوائد کے لئے سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کو ہتھیار بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسے کسی بھی حالت میں نافذ نہیں ہونے دیاجائےگا اور اس کے لئے انکی پارٹی مظاہرہ کرتی رہے گی ۔
سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے یہ بات شہر گیا کے گوداوری میں واقع اپنی رہائش گاہ پر منعقد پریس کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ قومی مفاد میں این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کریں گے۔ قومی آبادی رجسٹر این آرسی کی جانب پہلاقدم ہے اور ’مرکزی حکومت صرف عوام کوگمراہ کررہی ہے۔‘
سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ یوپی اے کے وقت میں این پی آر اور آدھار کارڈ پر جب تجویز پیش ہوئی تو چوطرفہ تبادلہ خیال کے بعد فیصلہ ہوا کہ این پی آر کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آدھار کارڈ ہی کافی ہے اور اسی سے ترقیاتی ایجنڈے طے ہوں گے۔
تاہم مرکزی حکومت کے کابینہ نے منظوری دیکر اپنانظریہ واضح کرتے ہوئے این آرسی کی جانب پہلا قدم بڑھادیا ہے اور این پی آرکے ذریعے بھارت میں رہنے والے تمام باشندوں کا اعدادوشمار اور تفصیلات جمع کرکے اسی پراین آرسی نافذ کردیا جائے گا جو ایک خطرناک اورتشویشناک عمل ہوگا ۔
مانجھی کا کہنا تھا بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور اس عمل کے ذریعے اقلیتی آبادی سمیت درج فہرست ذات وقبائل کو نشانہ بنایاجائے گا ۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ آرایس ایس کے اشارے پر بی جے پی اپنے ایجنڈوں کو نافذ کرکے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکر کھڑا کرناچاہتی ہے ۔
مودی اور امت شاہ حکومت کے نشے میں اتنے چور ہوگئے ہیں کہ انہیں ملک کی آواز نہیں سنائی دے رہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم ملک کی سالمیت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے ہمیشہ متحرک رہیں گے۔
سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے سی اے اے واین آرسی کی مسلسل مخالفت کررہے ہیں ، اس سے قبل وہ سی اے اے کی مخالفت میں دھرنے ومظاہرے میں بھی شریک ہوچکے ہیں۔