بہار میں حکمراں جماعت جے ڈی یو نے اپنے حصے کے تمام 115 امیدواروں کی فہرست ایک ہی بار میں جاری کر دی ہے۔ وزیر اعلی نتیش کمار نے اپنے سخت مخالف لالو پرساد یادو کے سمدھی رہے چندریکا رائے کو پرسا اسمبلی نشست سے پارٹی کا امیدوار بنایا ہے لیکن حال ہی میں وی آر ایس لے کر جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کرنے والے بہار کے سابق ڈی جی پی گپتیشور پانڈے کو نہ تو اسمبلی میں امیدوار بنایا ہے اور نہ ہی بکسر والمیکی نگر سے انہیں پارلیمنٹ کی نشست کے لیے ہونے والے ضمنی انتخاب میں ٹکٹ دیا ہے۔
اس کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ گپتیشور پانڈے کو لوک سبھا کی خالی نشست والیمیکی نگر سے جے ڈی یو اپنا امیدوار بنا سکتی ہے لیکن والمیکی نگر سے بھی انہیں ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ یہاں بھی این ڈی اے نے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہار انتخابات: الیکشن کمیشن کے ترمیم شدہ رہنما اصول
اور یہاں سے پارٹی نے آنجہانی رکن پارلیمنٹ بیدیاناتھ مہتو کے بیٹے سنیل کمار کو اپنا امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔
والمیکی نگر کی لوک سبھا نشست جے ڈی یو کے رکن پارلیمان بیدناتھ مہتو کی موت کے بعد خالی ہو گئی تھی، حالانکہ ابھی بھی گپتیشور پانڈے کے لیے راستے بند نہیں ہوئے ہیں، ممکن ہے کہ جے ڈی یو گپتیشور پانڈے کو بہار قانون ساز کونسل کا رکن بنا سکتی ہے۔
سیاسی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گپتیشور پانڈے کو بہار قانون ساز کونسل کا رکن بنایا جاسکتا ہے۔ تاہم گپتیشور پانڈے رواں برس کے انتخابات میں میدان میں نہیں اتریں گے۔
کہیں سے بھی جے ڈی یو کی فہرست میں شامل نہ ہونے کے بعد پانڈے نے لکھا کہ 'وہ اس بار مقابلہ نہیں کریں گے۔ اس میں نا امید یا مایوس ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ میری زندگی جدوجہد میں گزری ہے اور ساری زندگی عوام کی خدمت جاری رہے گی۔'