بھارت بائیوٹیک کے جانب سے آئندہ ماہ کورونا متاثرین کے لیے پہلے مرحلہ کے تحت انٹراناسل ویکسین کی آزمائش متوقع ہے۔ ویکسین بنانے والی کمپنی کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر کرشنا ایلا نے منگل کو کہا کہ توقع کی جارہی ہے کہ بھارت بائیوٹیک آئندہ ماہ انٹراناسل کووڈ ۔ 19 ویکسین کے پہلے مرحلہ کی آزمائش شروعات کرے گا۔
انہوں نے ٹائی گلوبل سمٹ (ٹی جی ایس) کے عملی طور پر منعقدہ تین روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بائیوٹیک کوویکسین سمیت کورونا ویکسین تیار کرنے کے لئے مزید دو یونٹس تشکیل دے رہا ہے۔ یہ اقدام کورونا متاثرین کی ضرورت کے مدنظر کیا جارہا ہے جس میں بائیوٹیک کوویکسین بھی شامل ہے۔
انہوں نے بنگلور میں قائم بائیکون لمیٹڈ کے چیئرمین کرن مزومدار شوا کے ساتھ ایک مکالماتی سیشن میں کہا ، "میرے خیال میں ویکسین کی آزمائش کا پہلا مرحلہ اگلے ماہ شروع ہوگا کیونکہ یہ ایک وقت کی خوراک کی ویکسین بننے جا رہی ہے۔ جس کے ساتھ ہی کلینیکل ٹرائل کا عمل بھی تیز تر ہونے کی امید ہے۔" انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کووڈ ۔19 کے کلینیکل ٹرائل کے عمل میں نسبتاً دو قطرے پلانے کی ضرورت ہوگی ، اور ہندوستان جیسے ملک کو 2.6 بلین سرنج اور سوئیاں درکار ہوں گی ، جس سے آلودگی میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ بھارت بائیوٹیک نے سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی اسکول کے ساتھ ایک نئی 'چیمپ-اڈینو وائرس' ویکسین کے لئے معاہدہ کیا ہے جس میں متعدد امور کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کووڈ 19 کے لئے ناک کے ذریعے ویکسین ایک خوراک میں بھی دی جاسکتی ہے۔
جبکہ پہلے مرحلے کے ٹرائلز سینٹ لوئس یونیورسٹی کے ویکسین اینڈ ٹریٹمنٹ ایوالویلیشن یونٹ ( تشخیصی علاج یونٹ ) میں ہوں گے ، بھارت بایوٹیک، مطلوبہ ریگولیٹری منظوری حاصل کرنے کے بعد ، ہندوستان میں کلینیکل ٹرائلز کے مزید مراحل طے کرے گا اور جی ایم پی کی سہولت میں ویکسین کی بڑے پیمانے پر تیاری کرے گا۔
اخیر میں انہوں نے کوویکسiن کی ممکنہ قیمتوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں ہندوستانی ویکسین زیادہ سستی ہوگی۔