ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا ، "بنگلورو ملک بھر میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے جنگجوؤں کے لئے پی پی ای بنانے میں سرفہرست پایاگیا ہے۔
اس کے بعد ریاست تامل ناڈو میں چنئی اور تروپور ، پنجاب میں پھگوارہ اور لدھیانہ ، قومی دارالحکومت کے علاقہ (این سی آر) میں گروگرام اور نوئیڈا ہیں۔
جب سے مارچ کے وسط میں یہ وائرس پھیل گیا اور وبائی مرض میں تبدیل ہوا، پی پی ای بنانے والوں نے روزانہ تقریبا ایک لاکھ کی پیداوارکی ہے۔
محکمہ صحت کرناٹک کے مطابق"ملک بھر میں سرکاری اور نجی اسپتالوں میں ہزاروں مریضوں کا پتہ لگانے ، جانچ اور ان کے علاج معالجے ، ڈاکٹروں ، نرسوں ، پیرامیڈیکس اور دیگر افراد کے تحفظ کے بڑھتے ہوئے مطالبے کو پورا کرنے کے لئے اب تک تقریبا ایک ملین (10 لاکھ) کٹز تیار کیے گئے ہیں"۔
مرکزی حکومت پی پی ایز کی سپلائی کو ہموار کرنے، رکاوٹوں کو دور کرنے اور کورونا جنگجوؤں کو مستقل سامان کی فراہمی برقرار رکھنے کے لئے ریاستی حکومتوں، صنعتی اداروں اور دیگر کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ عہدیدار نے بتایا ، "بنگلورو نے ملک کی پی پی ای کی پیداوار کا تقریبا 50 فیصد حصہ لیا ہے۔
وزارت صحت نے ایچ ایل ایل لائف کیر،کو ملک بھر کے تمام کوویڈ-19 اسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والی تنظیموں کے لئے طبی ساز وسامان فراہم کرنے کا اختیار دیا ہے۔
مجموعی طور پر یہ اقدام ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مشورے کے مطابق کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ تمل ناڈو کے کوئمبٹور ، گجرات کے احمد آباد اور وڈوڈرا ، مہاراشٹر کے کسم نگر اور بھیونڈی ، راجستھان کے ڈنگر پور اور مغربی بنگال کے کولکتہ میں سرکاری اور نجی فیکٹریز پی پی ایز تیار کررہی ہیں۔