بار کونسل آف انڈیا (بی سی آئی) نے قانون کے تعلیمی اداروں کو کورونا وبا کے پیش نظر طلبہ کی پریشانیوں پر ہمدردانہ غور و خوض کرنے کی صلاح دی ہے اور قسطوں میں فیس ادائیگی کے سلسلے میں ایک لچکدار منصوبہ بنانے کی صلاح دی ہے۔
بی سی آئی نے قانون کے تعلیمی اداروں کو ایڈوائزری جاری کرکے کہا ہے کہ کووِڈ۔19 وبا کے سبب ہونے والی مشکلات کا خیال رکھتے ہوئے فیس کی ادائیگی کے سلسلے میں طلبہ کی جانب سے کسی بھی خصوصی درخواست پر ہمدردانہ غور و خوض کیا جانا چاہیے۔
بارکونسل آف انڈیا یہ بھی کہا ہے کہ فیس دینے کی پوزیشن میں نہ ہونے کے معاملے میں آن لائن کلاسز کرنے سے طلبا کو محروم نہ کیا جائے۔
بی سی آئی کا کہنا ہے کہ چونکہ کلاس میں روایتی طور پر پڑھائی نہ ہونے کے سبب اداروں کا بجلی، پانی کا خرچ بچ رہا ہے۔ ایسے میں ایسی رخصت (چھوٹ) طلبہ کو دی جانی چاہیے۔
بی سی آئی کی یہ ہدایت پورے ملک کے طلبہ سے موصول درخواستوں کے جواب میں جاری کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:فرانس سے طیارہ لانے والے کون ہیں ہلال؟
طلبہ کا کہنا تھا کہ فیس کی ادائیگی نہ ہو پانے کے نتیجے میں آن لائن کلاسز میں شریک نہیں ہو سکیں گے جس کے سبب ذہنی کوفت اور قانون کی تعلیم تک رہائی کے موقع کا نقصان ہوگا۔
بنیادی سہولتوں کی فیس، لائبریری اور دیگر سہولتوں کے استعمال کی مکمل فیس کی ہدایت جاری کرنے کی درخواست بھی بی سی آئی سے کی گئی تھی۔