ETV Bharat / bharat

بینک ملازمین کی جمعہ سے دو روزہ ہڑتال - nice payment for nice work

ملک بھر میں جمعہ سے بینکنگ سرگرمیاں متاثر رہیں گی کیونکہ ملازمین اور عہدیداروں کی 9 یونینوں پر مشتمل یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس (یوایف بی یو) نے انڈین بینکس ایسو سی ایشن (آئی بی اے) اور یوایف بی یو کے ساتھ ممبئی میں منعقدہ بات چیت کی ناکامی کے بعد دو روزہ ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

بینک ملازمین کی جمعہ سے دو روزہ ہڑتال
بینک ملازمین کی جمعہ سے دو روزہ ہڑتال
author img

By

Published : Jan 30, 2020, 7:42 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 1:47 PM IST

ملک بھر میں جمعہ سے بینکنگ سرگرمیاں متاثر رہیں گی کیونکہ ملازمین اور عہدیداروں کی 9 یونینوں پر مشتمل یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس (یوایف بی یو) نے انڈین بینکس اسوسی ایشن (آئی بی اے) اور یوایف بی یو کے ساتھ ممبئی میں منعقدہ بات چیت کی ناکامی کے بعد دو روزہ ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

آل انڈیا بینک ایمپلائز اسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے بتایا کہ یوایف بی یو کے نمائندوں اور آئی بی اے کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے والی کمیٹی کے صدرنشین راج کرن رائے کے ساتھ ہوئی بات چیت کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔ قبل ازیں 27 جنوری کو چیف لیبر کمشنر (سنٹرل) وزارت لیبر حکومت ہند کی جانب سے نئی دہلی میں یو ایف بی یو کے نمائندوں کے ساتھ طلب کردہ اجلاس میں کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔ یہ اجلاس تنخواہوں پر نظرثانی اور دیگر مطالبات پر منعقد کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 20 فیصد تنخواہوں پر نظرثانی کے لئے دو روزہ ہڑتال میں تقریباً 10 لاکھ ملازمین اور عہدیدار حصہ لیں گے۔ بینکوں کی 9 یونینیں اس ہڑتال میں حصہ لیں گی ان میں اے آئی بی ای اے' اے آئی بی اوسی' این سی بی ای' اے آئی بی اواے' بی ای ایف آئی' آئی این بی ایف' آئی این بی او سی' این اوبی ڈبلیواور این او بی او شامل ہیں۔ یو ایف بی یونے 11 مارچ سے ملک بھر میں تین روزہ ہڑتال اور یکم اپریل سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ہڑتال کو ٹالنے کے لئے یو ایف بی یواور آئی بی اے کے درمیان بات چیت سی ایل سی کے مشورہ پر ہوئی۔ سی ایل سی نے آئی بی اے کو مشورہ دیا تھا کہ ہڑتال سے پہلے یونینوں سے بات چیت کی جائے اور ان کے مسائل حل کئے جائیں۔ یو ایف بی یو کے دیگر مطالبات میں پانچ روزہ بینکنگ' بیسک تنخواہ پر خصوصی الاونس کا انضمام' وظیفہ کی نئی اسکیم کو منسوخ کرنا' وظیفہ پر نظرثانی' فیملی پنشن میں بہتری' آپریٹنگ منافع کی بنیاد پر اسٹاف' ویلفیر فنڈ' سیلنگ کے بغیر وظیفہ کے فوائد کو انکم ٹیکس سے مستثنی قرار دینا' کام کے یکساں اوقات' لنچ کے یکساں اوقات تمام برانچس میں کرنا' کنٹراکٹ ملازمین کو مساوی کام پر مساوی تنخواہ فراہم کرنا شامل ہیں۔

وینکٹ چلم نے کہا کہ بینک ملازمین اور عہدیداروں کی اجرتوں پر ہر پانچ سال میں یونینوں کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کی بنیاد پر نظرثانی کی جانی چاہئے۔

ملک بھر میں جمعہ سے بینکنگ سرگرمیاں متاثر رہیں گی کیونکہ ملازمین اور عہدیداروں کی 9 یونینوں پر مشتمل یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس (یوایف بی یو) نے انڈین بینکس اسوسی ایشن (آئی بی اے) اور یوایف بی یو کے ساتھ ممبئی میں منعقدہ بات چیت کی ناکامی کے بعد دو روزہ ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

آل انڈیا بینک ایمپلائز اسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے بتایا کہ یوایف بی یو کے نمائندوں اور آئی بی اے کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے والی کمیٹی کے صدرنشین راج کرن رائے کے ساتھ ہوئی بات چیت کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔ قبل ازیں 27 جنوری کو چیف لیبر کمشنر (سنٹرل) وزارت لیبر حکومت ہند کی جانب سے نئی دہلی میں یو ایف بی یو کے نمائندوں کے ساتھ طلب کردہ اجلاس میں کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔ یہ اجلاس تنخواہوں پر نظرثانی اور دیگر مطالبات پر منعقد کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 20 فیصد تنخواہوں پر نظرثانی کے لئے دو روزہ ہڑتال میں تقریباً 10 لاکھ ملازمین اور عہدیدار حصہ لیں گے۔ بینکوں کی 9 یونینیں اس ہڑتال میں حصہ لیں گی ان میں اے آئی بی ای اے' اے آئی بی اوسی' این سی بی ای' اے آئی بی اواے' بی ای ایف آئی' آئی این بی ایف' آئی این بی او سی' این اوبی ڈبلیواور این او بی او شامل ہیں۔ یو ایف بی یونے 11 مارچ سے ملک بھر میں تین روزہ ہڑتال اور یکم اپریل سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ہڑتال کو ٹالنے کے لئے یو ایف بی یواور آئی بی اے کے درمیان بات چیت سی ایل سی کے مشورہ پر ہوئی۔ سی ایل سی نے آئی بی اے کو مشورہ دیا تھا کہ ہڑتال سے پہلے یونینوں سے بات چیت کی جائے اور ان کے مسائل حل کئے جائیں۔ یو ایف بی یو کے دیگر مطالبات میں پانچ روزہ بینکنگ' بیسک تنخواہ پر خصوصی الاونس کا انضمام' وظیفہ کی نئی اسکیم کو منسوخ کرنا' وظیفہ پر نظرثانی' فیملی پنشن میں بہتری' آپریٹنگ منافع کی بنیاد پر اسٹاف' ویلفیر فنڈ' سیلنگ کے بغیر وظیفہ کے فوائد کو انکم ٹیکس سے مستثنی قرار دینا' کام کے یکساں اوقات' لنچ کے یکساں اوقات تمام برانچس میں کرنا' کنٹراکٹ ملازمین کو مساوی کام پر مساوی تنخواہ فراہم کرنا شامل ہیں۔

وینکٹ چلم نے کہا کہ بینک ملازمین اور عہدیداروں کی اجرتوں پر ہر پانچ سال میں یونینوں کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کی بنیاد پر نظرثانی کی جانی چاہئے۔

Intro:Body:

OthersPosted at: Jan 30 2020 6:02PM



بینک ملازمین کی جمعہ سے دو روزہ ہڑتال تنخواہوں پر نظرثانی کے مطالبہ پر بات چیت ناکام



حیدرآباد/ممبئی۔30جنوری(یواین آئی) ملک بھر میں جمعہ سے بینکنگ سرگرمیاں متاثر رہیں گی کیونکہ ملازمین اور عہدیداروں کی 9یونینوں پر مشتمل یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس (یوایف بی یو) نے انڈین بینکس اسوسی ایشن (آئی بی اے) اور یوایف بی یو کے ساتھ ممبئی میں منعقدہ بات چیت کی ناکامی کے بعد دو روزہ ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

آل انڈیا بینک ایمپلائز اسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے یواین آئی کو بتایا کہ یوایف بی یو کے نمائندوں اور آئی بی اے کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے والی کمیٹی کے صدرنشین راج کرن رائے کے ساتھ ہوئی بات چیت کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔ قبل ازیں 27جنوری کو چیف لیبر کمشنر (سنٹرل) وزارت لیبر حکومت ہند کی جانب سے نئی دہلی میں یوایف بی یو کے نمائندوں کے ساتھ طلب کردہ اجلاس میں کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔ یہ اجلاس تنخواہوں پر نظرثانی اور دیگر مطالبات پر منعقد کیا گیاتھا۔

انہوں نے کہا کہ 20فیصد تنخواہوں پر نظرثانی کے لئے دو روزہ ہڑتال میں تقریباً10لاکھ ملازمین اور عہدیدار حصہ لیں گے۔بینکوں کی 9یونینیں اس ہڑتال میں حصہ لیں گی ان میں اے آئی بی ای اے‘اے آئی بی اوسی‘این سی بی ای‘ اے آئی بی اواے‘بی ای ایف آئی‘آئی این بی ایف‘آئی این بی او سی‘ این اوبی ڈبلیواور این او بی او شامل ہیں۔یوایف بی یونے11مارچ سے ملک بھر میں تین روزہ ہڑتال اور یکم اپریل سے غیرمعینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ہڑتال کو ٹالنے کے لئے یوایف بی یواور آئی بی اے کے درمیان بات چیت سی ایل سی کے مشورہ پر ہوئی۔ سی ایل سی نے آئی بی اے کو مشورہ دیا تھا کہ ہڑتال سے پہلے یونینوں سے بات چیت کی جائے اور ان کے مسائل حل کئے جائیں۔ یوایف بی یو کے دیگر مطالبات میں پانچ روزہ بینکنگ‘ بیسک تنخواہ پر خصوصی الاونس کا انضمام‘وظیفہ کی نئی اسکیم کو منسوخ کرنا‘ وظیفہ پر نظرثانی‘فیملی پنشن میں بہتری‘ آپریٹنگ منافع کی بنیاد پر اسٹاف‘ویلفیر فنڈ‘ سیلنگ کے بغیر وظیفہ کے فوائد کو انکم ٹیکس سے مستثنی قرار دینا‘کام کے یکساں اوقات‘لنچ کے یکساں اوقات تمام برانچس میں کرنا‘ کنٹراکٹ ملازمین کو مساوی کام پر مساوی تنخواہ فراہم کرنا شامل ہیں۔وینکٹ چلم نے کہا کہ بینک ملازمین اور عہدیداروں کی اجرتوں پر ہر پانچ سال میں یونینوں کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کی بنیاد پر نظرثانی کی جانی چاہئے۔

یواین آئی وخ ۔ ر ب ۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 1:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.