انہوں نے مزید کہا کہ ان کے استعفے قبول کیوں نہیں کیے جا رہے ہیں۔ بنگلورو میں کانگریس اراکین اسمبلی نے مشترکہ پریس کانفرنس کر کے کہا کہ وہ سبھی ضمنی انتخابات کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھیا پر حملہ ہو چکا ہے تو وہ کیسے بچ سکتے ہیں، پریس کانفرنس میں سبھی اراکین اسمبلی نے کہا کہ وہ اپنی مرضی سے یہاں آئے ہیں، وہ اپنی رکنیت سے مستعفی ہونا چاہتے ہیں تو ان کا استعفی قبول کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مناسب سکیورٹی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
بی جے پی کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے اور اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کرائے جانے کی مانگ کی گئی ہے۔ اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
باغی اراکین اسمبلی میں ایک رکن امرتی دیوی نے کہا کہ جیوتی رادتیہ سندھیا ہمارے رہنما ہیں وہ ہمارے بارے میں سوچتے ہیں میں ان کے ساتھ ہمیشہ رہوں گی، چاہے مجھو کنویں میں بھی کودنا پڑے'۔
انہی اراکین اسمبلی میں سے ایک رکن اسمبلی گووند نسگھ راجپوت نے کہا کہ کمل ناتھ جی نے ان کی بات 15 منٹ سے زیادہ کبھی نہیں سنی، تو ہم اپنے علاقے کی ترقیاتی کاموں کے لیے کس سے بات کرتے، واضح رہے کہ جیوتی رادتیہ سندھیا کی قیادت میں کانگریس کے 22 اراکین اسمبلی بغاوت کر لی ہے، جیوتی رادتیہ سندھیا نے تو بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔