ETV Bharat / bharat

مرسی کے جسد خاکی کو جیل میں ہی غسل دیا گیا

سابق مصری صدر محمد مرسی کو منگل کی علی الصبح سپرد خاک کر دیا گیا۔ لیکن اس موقع پر مصری حکومت کی طرف سے کئی پابندیاں اور امتناعی احکام نافذ کیے گئے۔

سابق مصری صدر محمد مرسی
author img

By

Published : Jun 19, 2019, 8:52 AM IST

Updated : Jun 19, 2019, 11:04 AM IST

انہیں طرہ جیل کے اسپتال میںغسل دیا گیا اور ان کی نماز جنازہ طرہ جیل کی مسجد میں ہی ادا کی گئی۔

سیکورٹی کی آڑ میں مصری فوج اور پولیس نے عام شہریوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا، آخری رسومات میں صر ف سابق صدر کے اہل خانہ کو شرکت کی اجازت دی گئی۔

مرسی کے گھر والوں کی جانب سے آبائی قبرستان میں دفن کرنے کی درخواست کی گئی لیکن وہ مسترد کردی گئی، جس کے بعد انہیں نصر شہر کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

مرسی کی وفات کے بعد وزارت داخلہ نے ملک بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔

مصر میں اخوان المسلمون کے بانی حسن البنا کی لاش اٹھانے کی بھی کسی کواجازت نہیں دی گئی تھی اور ان کی تدفین خواتین نے کی تھی۔

سنہ 2011 میں اخوان المسلمون پہلی مرتبہ فریڈم اینڈ جسٹس کے نام سے بطور سیاسی جماعت اُبھری تھی اور اس کے سربراہ محمد مرسی تھے۔ انہوں نے سنہ 2012 کے انتخابات جیتے تھے۔ وہ مصر کے پہلے منتخب صدر تھے۔

سنہ 2013 میں مصری فوج نے ان کا تختہ الٹ دیا تھااور انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

گزشتہ روز عدالتی کارروائی کے دوران 67 برس کے مرسی عدالت میں اچانک بے ہوش ہونے کے بعد وفات پاگئے تھے۔

گذشتہ روز مرسی کے بیٹے عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ان کے والد کو اخوان المسلمون کے 2 رہنماؤں کے قبروں کے قریب مغربی قاہرہ کے ایک قبرستان میں دفن کر دیا گیا ہے۔

مرسی کے بیٹے نے مزید لکھا کہ سیکورٹی حکام نے ان کے والد کو ان کے آبائی قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دی۔

اخوان المسلمون کے سیاسی بازو دی فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی نے محمد مرسی کی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے لوگوں سے محمد مرسی کے جنازے میں شریک ہونے اور دنیا میں موجود مصر کے سفارت خانوں کے باہر مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈپٹی ڈائریکٹر برائے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی امریکہ کا کہنا ہے کہ مرسی کو6 سال تک قید تنہائی میں رکھا گیا جس نے ان کے دماغ اور جسمانی حالت پر قابل ذکر اثر ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں مؤثر اور بھرپور طریقے سے باہر کی دنیا سے کاٹ دیا گیا۔

انہیں طرہ جیل کے اسپتال میںغسل دیا گیا اور ان کی نماز جنازہ طرہ جیل کی مسجد میں ہی ادا کی گئی۔

سیکورٹی کی آڑ میں مصری فوج اور پولیس نے عام شہریوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا، آخری رسومات میں صر ف سابق صدر کے اہل خانہ کو شرکت کی اجازت دی گئی۔

مرسی کے گھر والوں کی جانب سے آبائی قبرستان میں دفن کرنے کی درخواست کی گئی لیکن وہ مسترد کردی گئی، جس کے بعد انہیں نصر شہر کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

مرسی کی وفات کے بعد وزارت داخلہ نے ملک بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔

مصر میں اخوان المسلمون کے بانی حسن البنا کی لاش اٹھانے کی بھی کسی کواجازت نہیں دی گئی تھی اور ان کی تدفین خواتین نے کی تھی۔

سنہ 2011 میں اخوان المسلمون پہلی مرتبہ فریڈم اینڈ جسٹس کے نام سے بطور سیاسی جماعت اُبھری تھی اور اس کے سربراہ محمد مرسی تھے۔ انہوں نے سنہ 2012 کے انتخابات جیتے تھے۔ وہ مصر کے پہلے منتخب صدر تھے۔

سنہ 2013 میں مصری فوج نے ان کا تختہ الٹ دیا تھااور انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

گزشتہ روز عدالتی کارروائی کے دوران 67 برس کے مرسی عدالت میں اچانک بے ہوش ہونے کے بعد وفات پاگئے تھے۔

گذشتہ روز مرسی کے بیٹے عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ان کے والد کو اخوان المسلمون کے 2 رہنماؤں کے قبروں کے قریب مغربی قاہرہ کے ایک قبرستان میں دفن کر دیا گیا ہے۔

مرسی کے بیٹے نے مزید لکھا کہ سیکورٹی حکام نے ان کے والد کو ان کے آبائی قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دی۔

اخوان المسلمون کے سیاسی بازو دی فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی نے محمد مرسی کی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے لوگوں سے محمد مرسی کے جنازے میں شریک ہونے اور دنیا میں موجود مصر کے سفارت خانوں کے باہر مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈپٹی ڈائریکٹر برائے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی امریکہ کا کہنا ہے کہ مرسی کو6 سال تک قید تنہائی میں رکھا گیا جس نے ان کے دماغ اور جسمانی حالت پر قابل ذکر اثر ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں مؤثر اور بھرپور طریقے سے باہر کی دنیا سے کاٹ دیا گیا۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
Last Updated : Jun 19, 2019, 11:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.