انہوں نے کہا کہ 'علماء دین کی جانب سے گزارش کیے جانے کے بعد 90 فیصد لوگ اپنے اپنے گھروں میں ہی ظہر کی نماز ادا کی۔ 10 فیصد لوگ ہی جمع کی نماز ادا کرنے کے لیے مسجد کے لیے نکلے۔ میں امید کرتا ہوں کہ وہ 10 فیصد لوگ بھی آنے والے دنوں میں گھر پر ہی اپنی نماز ادا کریں گے۔'
انہوں نے مذید کہا کہ 'وزیراعظم نریندر میدی نے ہاتھ جوڑ کر لوگوں سے لاک ڈاؤن کے دوران تعاون کرنے کے لیے کہا۔ یہ بات انہوں نے اپنے لیے نہیں بلکہ ہمارے گھر خاندان، ہمارے بچوں کے لیے کیا ہے۔' انہوں نے کہا کہ 'ہمیں پوری امید ہے کہ کورونا بیماری کی اس جنک کو ہم ضرور جیتیں گے۔ بھارت کے سبھی ہندو مسلمان بھائیوں سے میری درخواست ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے کہی گئی باتوں پر عمل کریں۔'
بدرالدین عجمل نے کہا کہ 'آسام حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے جس طرح کے کوارینٹائن سنٹر بنا رہی ہے وہ قابل تعریف ہے۔ آسام کے کئی رکن پارلیمان نے پارلیمان پونجی سے پیسہ دیا ہے، میں بھی اپنے پارلیمان پونجی سے 1.50 کروز روپے دیا ہے۔ میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اس حالت میں لوگ آگے بڑھ کر آئیں اور حکومت کے ساتھ ساتھ غریب، بھوکے اور یتیموں کی مدد کریں۔'