سپریم کورٹ نے رام جنم بھومی اور بابری مسجد متنازعہ معاملے کے پیش نظر 8 مارچ کو سہ رکنی کمیٹی کی تشکیل کی تھی اور معاملے میں ہونے والے کسی بھی فیصلے کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا۔
مُسلم راشٹریہ منچ کے سربراہ سید یاسر جیلانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہونے والی ثالثی کمیٹی کی میٹنگ رام مندر کی تعمیر میں مدد گار ثابت ہوگی جو کہ قوم اور ملک کے لئے ایک مثبت قدم ہوگا۔
ہندو مہا سبھا کے رکن سوامی چکرپانی نے بھی ایودھیا معاملے پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں کیا جانے والا فیصلہ سب کے حق میں ہو اور انہوں نے رام مندر کی تعمیر بنا کسی تشدد کے ہونے کی خواہش ظاہر کی۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے ایودھیا معاملے کے مد نظر سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس فاقر محمد ابراہیم کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی کی تشکیل کی ہے۔کمیٹی میں سری سری روی شنکر اور ایڈوکیٹ سری رام پنچو بھی شامل ہیں۔