بی سی آئی کو ارسال کردہ خط میں مہا سبھا نے راجیو دھون کے عدالت کے کمرے میں نقشہ پھاڑنے کی شکایت کی ہے۔
اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا کے ترجمان پرمود پنڈت جوشی کے دستخط سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کاؤنسل مسٹر دھون کے خلاف معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرے۔ بار کاؤنسل کو یہ خط آج موصول ہوا ہے ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مسٹر دھون کے اس رویے سے 'سپریم کورٹ بار' کی توہین ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ عدالت عظمی میں بدھ کے روز جب ہندو مہا سبھا کے وکیل وکاس کمار سنگھ نے کشور کرونال کی تحریر کردہ کتاب 'اجودھیا ریویزیڈینٹ' ریکارڈ میں لانا چاہا اور ایک نقشہ بھی پیش کیا تھا جس پر مسٹر دھون مشتعل ہوگئے تھے اور نقشے کو پھاڑ دیا تھا۔
اگرچہ اس معاملے جب میں بعد میں عدالت کے کمرے میں بحث ہوئی تو مسٹر دھون نے کہا کہ انہوں نے نقشہ چیف جسٹس رنجن گگوئی کے کہنے پر پھاڑا تھا۔
اس کے بعد میڈیا رپورٹ آئی کہ اس معاملے سے ناراض چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو جج اٹھ کر چلے جائیں گے۔
جبکہ اس معاملے میں مسلم فریق کے وکلا کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس ناراض نہیں تھے اور نہ ہی باہر جانے کی دھمکی دی، بلکہ وہ مسکرا رہے تھے۔
مسلم فریق کے مطابق اس معاملے کو ایشو غلط فیڈنگ ہو رہی ہے۔